حمیرا اصغر نے موت سے پہلے کس کس سے رابطہ کیا؟ تحقیقات میں پیشرفت
 کراچی کے پوش علاقے کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی جانے والی اداکارہ حمیرہ اصغر کے کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
فائل فوٹو
کراچی: (ویب ڈیسک) کراچی کے پوش علاقے کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی جانے والی اداکارہ حمیرہ اصغر کے کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

اداکارہ حمیرہ اصغر کی موت کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ اداکارہ کی موت گزشتہ برس 7 اکتوبر کو ہوئی کیونکہ ان کا موبائل فون اسی روز شام 5 بجے تک استعمال ہوا۔

ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حمیرا اصغر کو شدید مالی مشکلات کا سامنا تھا، موت سے قبل انہوں نے واٹس ایپ پر بھائی سمیت 10سےزائدافراد سے رابطے کی کوشش کی اور انہیں ’’ہیلو‘‘ کا پیغام بھیجا ، کچھ دیر بعد انہوں نے ایک اور پیغام میں لکھا "میں تم سے بات کرنا چاہتی ہوں" لیکن کسی نےجواب نہ دیا ۔

یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر کا قتل یا خود کشی، تحقیقاتی کمیٹی قائم

تفتیشی ذرائع کا بتانا ہے کہ جن افراد کو اداکارہ نے ہیلو کا پیغام بھیجا ان میں سے کسی نے تین دن گزرنے کے باوجود بھی کوئی جواب نہیں دیا، کیونکہ حمیرا کا موبائل فون تین دن تک آن رہا پھر اس کے بعد بند ہو گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اداکارہ مکمل طور پر صحت مند تھیں، ان کے جِم ٹرینر کے مطابق وہ روزانہ تین گھنٹے ورزش کرتی تھیں، اس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ اداکارہ کی موت غیر طبعی تھی، جائے وقوعہ سے خشک ٹب، پھٹےکپڑےاورسگریٹ فلٹر ملے تاہم کمرے سے کوئی دوا نہیں ملی، اداکارہ کے دونوں ہاتھ سینے سے چمٹے تھے۔

اس کو بھی پڑھیں: اداکارہ حمیرہ اصغر کا آخری انٹرویو وائرل

پولیس ذرائع کے مطابق اداکارہ حمیرا کے نام پر 3 موبائل سمز رجسٹرڈ تھیں جو تینوں فونز میں زیر استعمال تھیں، اب تک کی تفتیش کے مطابق اداکارہ کے موبائلز میں 2 ہزار کے قریب نمبر تھے جن میں سے 75 نمبرز سے وہ مسلسل رابطے میں تھیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پولیس نے پولیس اور تفتیشی اداروں کی جانب سے ان نمبرز، کال ریکارڈز، پیغامات اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا فرانزک تجزیہ کیا جارہا ہے، تفتیشی ٹیم اب تک 5 افراد کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے جبکہ 63 لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔