واقعہ نماز کے دوران پیش آیا جس سے مسجد کو شدید نقصان پہنچا اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد میں نمازی عبادت میں مصروف تھے۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ مسجد کے اندرونی حصے کو بری طرح نقصان پہنچا اور قریبی عمارتوں میں بھی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔
اس افسوسناک واقعے کے بعد نائیجیریا کی سکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن اور تحقیقات کا آغاز کر دیا، جبکہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ: قاتلانہ حملے میں طالب علم رہنما جاں بحق
سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ دھماکے کی نوعیت اور ذمہ دار عناصر کا تعین کیا جا سکے۔
تاحال کسی مسلح گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ مائیڈوگوری ریاست بورنو کا دارالحکومت ہے، جو گزشتہ کئی برسوں سے شدت پسند تنظیم بوکو حرام اور اس کے مختلف دھڑوں کی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع سکیورٹی اداروں کو دیں۔