ڈھاکہ: قاتلانہ حملے میں طالب علم رہنما جاں بحق
Dhaka hand grenade attack
فائل فوٹو
ڈھاکہ: (ویب ڈیسک) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں بدھ کی شام ایک افسوسناک اور ہولناک واقعہ پیش آیا جہاں موض بازار کے علاقے میں دستی بم کے دھماکے کے نتیجے میں ایک نوجوان طالب علم رہنما جاں بحق ہو گیا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ مکتیجودھا سنٹرل کمانڈ کونسل کی عمارت کے سامنے واقع فلائی اوور سے دستی بم پھینکے جانے کے بعد پیش آیا۔

عینی شاہدین کے مطابق شام تقریباً 7:30 بجے نامعلوم افراد نے فلائی اوور سے ایک طاقتور دستی بم نیچے کیطرف پھینکا گیا، جو براہِ راست صیام نامی 21 سالہ نوجوان کے سر پر آ گرا۔

زور دار دھماکے کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ بدحواس ہو کر ادھر اُدھر بھاگتے رہے۔

ڈھاکہ پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دستی بم کس نے اور کس مقصد کے تحت پھینکا۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس، ڈی بی پولیس اور بنگلہ دیشی فوج کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:انقرہ میں طیارہ گر کر تباہ، لیبیا کے آرمی چیف جاں بحق

بم ڈسپوزل یونٹ نے دھماکے کے شواہد اکٹھے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ بم کی نوعیت اور حملے کے طریقہ کار کا تعین کیا جا سکے، مقتول کی لاش کو ضروری قانونی کارروائی کیلئے ڈھاکہ میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ جاں بحق ہونے والا نوجوان صیام ایک سابق طالب علم رہنما تھا اور اس کا تعلق بنگلہ دیش کے ضلع کھلنا کے دولت پور تھانے کے علاقے سے بتایا جا رہا ہے۔