بھارت کی خلائی ایجنسی کا اب تک کا سب سے بھاری سیٹلائٹ لانچ
India space mission
فائل فوٹو
نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کی خلائی ایجنسی نے اب تک کا سب سے بھاری سیٹلائٹ لانچ کر دیا ہے۔

ایل وی ایم 3-ایم 6 راکٹ کے ذریعے امریکا میں تیار کردہ اے ایس ٹی اسپیس موبائل کا مواصلاتی سیٹلائٹ لو ارتھ آربٹ میں پہنچایا گیا۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) کے مطابق یہ بھارتی سرزمین سے لانچ کیا جانے والا اب تک کا سب سے بھاری پے لوڈ ہے۔

یہ لانچ بھارت کے کم لاگت مگر پرعزم خلائی پروگرام کے لیے ایک بڑا حوصلہ افزا قدم ہے جس کے تحت آئندہ برسوں میں بغیر عملے کے مداری مشن اور انسانی خلائی پروازوں کا منصوبہ شامل ہے۔

6ہزارایک سو کلوگرام (13,448 پاؤنڈ) وزنی یہ سیٹلائٹ ایک ترمیم شدہ راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا جسے بھارت مستقبل کے خلائی مشنز کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ لانچ بھارت کے خلائی سفر میں ایک قابلِ فخر سنگِ میل ہے،انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ بھارت کی بھاری وزن اٹھانے کی صلاحیت کو مضبوط کرتا ہے اور عالمی تجارتی لانچ مارکیٹ میں ہمارے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے ہیرؤئن سمگلنگ کرنیوالی برطانوی خاتون کو عبرتناک سزا

اس سے قبل رواں سال آئی ایس آر او نے سی ایم ایس-03 مواصلاتی سیٹلائٹ لانچ کیا تھا جس کا وزن تقریباً 4 ہزار4 سو10 کلوگرام تھا۔

بھاری لانچز کے لیے بھارت نے اسی راکٹ کا جدید ورژن استعمال کیا ہے جس کے ذریعے اگست 2023 میں بغیر عملے کے خلائی جہاز کو چاند پر بھیجا گیا تھا۔

بھارت کا کہنا ہے کہ وہ 2027 میں پہلی انسانی خلائی پرواز سے قبل ایک بغیر عملے کا مداری مشن لانچ کرے گا۔

وزیراعظم مودی نے 2040 تک ایک خلاباز کو چاند پر بھیجنے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا ہے۔