اس نئی ایجاد کو جدید فرمینٹیشن اور فائبر اسٹرکچرنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ متبادل گوشت پودوں سے حاصل ہونے والے غذائی اجزا اور فنگس پر مبنی پروٹین سے تیار کیا گیا ہے،
ابتدائی تجربات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس پروٹین کو نہ صرف چکن کی طرح پکایا جا سکتا ہے بلکہ ساخت کے اعتبار سے اسے چکن کی طرح ریشے دار بھی بنایا جا سکتا ہے، جو ذائقے اور استعمال میں عام چکن کے کافی قریب ہے۔
چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس متبادل گوشت کی تیاری کا بنیادی مقصد بڑے پیمانے پر پولٹری فارمنگ پر انحصار کم کرنا ہے، کیونکہ پولٹری انڈسٹری نہ صرف مہنگی ہوتی جا رہی ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی اور غذائی تحفظ جیسے مسائل کو بھی جنم دیتی ہے، یہ نیا پروڈکٹ عوام کو کم قیمت اور غذائیت سے بھرپور متبادل فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا دنیا 2026 میں ختم ہو جائے گی؟
فوڈ ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق یہ ایجاد طویل المدتی غذائی تحفظ کے چیلنجز سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان ممالک کیلئے جہاں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ متبادل گوشت جلد ہی منتخب مارکیٹس میں متعارف کرایا جائے گا، جس کے بعد اسے ریسٹورنٹس، پیکڈ فوڈز اور گھریلو استعمال کیلئے دستیاب بنایا جا سکے گا۔