مرحوم چوہدری اسلم کی اہلیہ نورین اسلم نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ رحمان ڈکیت کو دانستہ طور پر خوف کی علامت بنا دیا گیا حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، مرحوم چوہدری اسلم رحمان ڈکیت کو ایک آنکھ کے بال کی طرح سمجھتے تھے اور اسے کسی بڑے مجرم یا ڈان کے طور پر نہیں دیکھتے تھے۔ انہوں واضح کیا کہ لیاری کے حالات اور وہاں کے کرداروں کو یکطرفہ انداز میں پیش کیا گیا جس سے حقائق چھپ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فلم دھرندھر کو خلیجی ممالک میں پابندی کا سامنا
اس قبل نورین اسلم نے بھارتی فلموں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں بننے والی فلمیں نہ صرف پاکستان مخالف جذبات کی عکاسی کرتی ہے بلکہ ہمارے ہیروز کے کردار کو محدود اور متنازع بنا کر پیش کیا جاتا ہے، اگر فلم بنانی تھی تو دہشتگرد تنظیموں پر بناتے مگر دانستہ طور پر لیاری اور چوہدری اسلم کے کردار کو ایک خاص دائرے تک محدود کردیا گیا ہے۔
نورین اسلم کا کہنا تھا کہ چوہدری اسلم کا کردار صرف لیاری تک محدود نہیں تھا بلکہ انہوں نے ملک کے لیے بڑے کارنامے انجام دیئے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میں خود اپنے شوہر کی زندگی پر فلم یا ڈرامہ بنانے کا ارادہ رکھتی ہوں تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آسکیں۔