تفصیلات کے مطابق رائیونڈ کے رہائشی شہری کی موٹر سائیکل سال 2024 میں چوری ہوگئی تھی۔ موٹر سائیکل کی چوری کے فوراً بعد شہری نے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے فروری 2024 میں تھانہ رائیونڈ میں مقدمہ درج کروا دیا تھا۔ شہری کو یقین تھا کہ پولیس کارروائی کے بعد موٹر سائیکل جلد برآمد ہو جائے گی، مگر مہینوں گزرنے کے باوجود موٹر سائیکل کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرانسپورٹرز کا ہڑتال ختم کرنیکا اعلان
حیران کن طور پر شہری کو گزشتہ روز چوری شدہ موٹر سائیکل کا دوسرا ای چالان موصول ہو گیا۔ ای چالان کے مطابق موٹر سائیکل لاہور کی مختلف سڑکوں پر چلتی ہوئی پائی گئی اور اس پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی درج کی گئی۔ شہری کا کہنا ہے کہ ایک طرف اس کی موٹر سائیکل چوری ہو چکی ہے اور وہ خود اسے استعمال نہیں کر رہا، جبکہ دوسری طرف اسے جرمانے بھیجے جا رہے ہیں، جو سراسر ناانصافی ہے۔
شہری نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ایک ای چالان موصول ہو چکا تھا، جس پر اس نے متعلقہ حکام کو آگاہ کیا اور چوری کی ایف آئی آر کی کاپی بھی فراہم کی، مگر اس کے باوجود ای چالان کا سلسلہ بند نہیں ہو سکا۔ شہری کا کہنا ہے کہ اگر موٹر سائیکل واقعی لاہور میں سڑکوں پر چل رہی ہے تو پولیس اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ اسے برآمد کریں، نہ کہ اصل مالک کو جرمانے بھیجیں۔
واقعے نے ای چالان سسٹم کی شفافیت اور پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ چوری شدہ گاڑیوں کا ڈیٹا ای چالان سسٹم سے منسلک ہونا چاہیے تاکہ اصل مالکان کو مزید پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔