وزارتِ مذہبی امور کے مطابق سعودی وزارتِ صحت نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ ایسے افراد کو حج کی اجازت نہیں دی جائے گی جنہیں سنگین یا مستقل نوعیت کی بیماری لاحق ہو۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق حج کیلئے جاری نئی طبی شرائط میں کینسر، دل، گردوں، پھیپھڑوں، جگر، رعشہ، نفسیاتی امراض، یادداشت کی کمزوری اور شدید ضعف کے شکار مریض شامل ہیں۔ اس کے علاوہ حاملہ خواتین، کالی کھانسی، تپ دق اور وائرل ہیمرج بخار میں مبتلا افراد کو بھی حج کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ میڈیکل افسران صرف صحت مند افراد کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کریں، کیونکہ جعلی یا غلط سرٹیفکیٹ دینے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:نادرا نے دفاتر بند کرنے کا اعلان کر دیا
مزید کہا گیا کہ اگر کوئی بیمار شخص حج کیلئے روانہ ہوا تو سعودی حکام اسے ڈی پورٹ کر دیں گے اور واپسی کے تمام اخراجات خود حاجی کو برداشت کرنا ہوں گے۔ سعودی مانیٹرنگ ٹیمیں فٹنس سرٹیفکیٹس کی جانچ کریں گی تاکہ کسی قسم کی غلط بیانی روکی جا سکے۔
وزارت کے مطابق صرف وہی افراد حج پر جا سکیں گے جو مقررہ طبی معیار پر پورا اُترتے ہوں۔ اس فیصلے کا مقصد عازمینِ حج کی صحت، سلامتی اور مجموعی انتظامات کو بہتر بنانا ہے تاکہ حج کے دوران کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔