شمالی کوریا کے سابق علامتی سربراہ مملکت 97 برس کی عمر میں چل بسے
شمالی کوریا کے سابق علامتی سربراہِ مملکت اور حکمران خاندان کے عمر بھر وفادار حامی رہنے والے کِم یونگ نام 97 برس کی عمر میں چل بسے۔
فائل فوٹو
سیئول: (ویب ڈیسک) شمالی کوریا کے سابق علامتی سربراہِ مملکت اور حکمران خاندان کے عمر بھر وفادار حامی رہنے والے کِم یونگ نام 97 برس کی عمر میں چل بسے۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق کم یونگ نام گزشتہ روز علالت کے باعث انتقال کر گئے، کم یونگ نے 1998 سے 2019 تک پیانگ یانگ کی سپریم پیپلز اسمبلی (پارلیمنٹ) کے میں بطور صدر فرائض سرانجام دیے۔

کِم یونگ نام شمالی کوریا کے بانی کِم اِل سُنگ، ان کے بیٹے کِم جونگ اِل اور موجودہ رہنما کِم جونگ اُن تینوں کے ادوار میں مختلف سفارتی عہدوں پر فائز رہے، حالانکہ ان کا کِم خاندان سے تعلق نہیں۔

انجہانی کم یونگ نام نے کِم اِل سُنگ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں ماسکو میں بھی زیر تعلیم رہے جس کے بعد انہوں نے 1950 کی دہائی میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے 45 ممالک کے لیے ویزا فری داخلے کی مدت میں توسیع کردی

اپنے کیریئر کی ابتدا میں وہ حکمران جماعت میں نچلے درجے کے عہدیدار کے طور پر فرائض سرانجام دیتے رہے مگر بتدریج ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے منصب تک پہنچے اور بعد ازاں انہوں نے کِم جونگ اِل کے دورِ اقتدار میں سپریم پیپلز اسمبلی کے چیئرمین کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔

کم جونگ نام نے 2018 میں سرمائی اولمپکس کے موقع پر جنوبی کوریا میں شمالی کوریا کے وفد کی قیادت کی، جہاں ان کی اُس وقت کے جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن سے ملاقات بھی ہوئی۔