اس اسکیم میں سویڈن کو بھی شامل کیا جا رہا ہے جو10 نومبر سے نافذ ہوگی۔ یہ اعلان چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے پیر کے روز ایک پریس بریفنگ کے دوران کیا۔
یہ پالیسی ابتدا میں2024 کے آخر تک محدود تھی، اہل ممالک کے مسافروں کو30 دن تک چین میں کاروبار، سیاحت، خاندانی ملاقاتوں یا ٹرانزٹ کے لیے بغیر ویزا قیام کی اجازت دیتی ہے۔
چین کی ویزا فری پالیسی یورپ، خلیجی ممالک، جنوبی امریکہ اور ایشیا پیسفک کے درجنوں ممالک کے شہریوں پر لاگو ہے، یہ توسیع ایسے وقت میں کی گئی ہے جب چین یورپی یونین کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو اس کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے۔
حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے بعد چین نے یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے ریئر ارتھ معدنیات کی برآمدی پابندیوں میں نرمی کی ہے۔ دونوں فریقین نے صنعتی اور سپلائی چینز میں استحکام یقینی بنانے کے لیے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خطرناک بیماریوں میں مبتلا افراد پر حج کی پابندی
ویزا پالیسی میں توسیع کو چین اور یورپی یونین کے درمیان لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے اور تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے ایک سفارتی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
وہ ممالک جن کے شہری 31 دسمبر 2026 تک چین میں بغیر ویزا سفر کر سکتے ہیں ان میں اینڈورا، ارجنٹینا، آسٹریلیا، آسٹریا، بحرین، بیلجیم، برازیل، بلغاریہ، چِلی، کروشیا، قبرص، ڈنمارک، ایسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، یونان، ہنگری، آئس لینڈ، آئرلینڈ، اٹلی، جاپان، کویت، لٹویا، لیختن اشتائن، لکسمبرگ، مالٹا، موناكو، مونٹی نیگرو، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، شمالی مقدونیہ، ناروے، عمان، پیرو، پولینڈ، پرتگال، رومانیہ، سعودی عرب، سلوواکیہ، سلووینیا، جنوبی کوریا، اسپین، سوئٹزرلینڈ اور یوروگوئے شامل ہیں۔
چین کا یہ تازہ اقدام سیاحت کو فروغ دینے، بین الاقوامی تعلقات مضبوط کرنے اور معاشی بحالی میں مدد دینے کی ایک اہم کوشش ہے کیونکہ ملک دوبارہ دنیا کے لیے اپنے دروازے کھول رہا ہے۔