
نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف جین زی کے پرتشدد احتجاج کے بعد نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دے دیا۔ دارالحکومت کھٹمنڈو میں کرفیو کے نفاذ کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں منگل کی صبح سے ہی مظاہرین مختلف علاقوں میں احتجاج کرتے رہے۔ اس دوران پرتشدد ہجوم نے وزیراعظم کے پی شرما اولی اور صدر رام چندر پاؤڈل کی ذاتی رہاش گاہوں کو آگ لگادی۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں لوگوں کو صدر کی رہائش گاہ کے اندر توڑ پھوڑ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مشتعل افراد نے سابق وزرائے اعظم پشپا کمل دہال (پرچنڈا) اور شیر بہادر دیوبا کے گھروں سمیت وزیر توانائی دیپک کھڑکا کی رہائش گاہ کو بھی نقصان پہنچایا جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس کو بھی نذر آتش کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی دباؤ پر نیپال کے وزیر اعظم مستعفیٰ
حکومت کی جانب سے ملک بھر میں کرفیو کے نفاذ کے باوجود احتجاج جاری رہنے پر کئی وزراء نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے کر حکومت سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔
نیپال میں پرتشدد احتجاج کا سلسلہ پیر کو اس وقت شروع ہوا تھا جب حکومت نے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کی تھی، کھٹمنڈو سمیت دیگر شہروں میں ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔
سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف ہونے والے احتجاج کو جین زی کا احتجاج قرار دیا جا رہا ہے۔



