تھائی لینڈ کے سابق وزیر اعظم کو ایک سال قید کی سزا
Thaksin Shinawatra sentenced
فائل فوٹو
بینکاک: (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ کے سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کو عدالت نے ایک سال قید کی سزا سنا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تھاکسن شیناواترا نے بدعنوانی کے مقدمے میں اپنی سابقہ سزا درست طریقے سے نہیں کاٹی، ہسپتال میں قیام غیر قانونی تھا۔ عدالت نے حکم دیا کہ اب وہ اپنی بقایا سزا جیل میں گزاریں گے۔

یاد رہے کہ تھاکسن شیناواترا کو 2008 میں کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں 8 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم بعد ازاں بادشاہ نے رحم دلی دکھاتے ہوئے ان کی سزا کو کم کرکے ایک سال کر دیا تھا۔ سزا کے دوران سابق وزیر اعظم نے طبی مسائل کا جواز پیش کرتے ہوئے ہسپتال میں قیام اختیار کیا اور 6 ماہ بعد ضمانت پر رہا ہوگئے تھے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہسپتال میں سزا گزارنا غیر قانونی اقدام تھا اور اس طرح انہیں دی گئی رعایت عدالت کے مطابق درست نہیں تھی۔

عدالت کی جانب سے واضح کیا گیا کہ تھاکسن شیناواترا کو اپنی باقی سزا لازمی طور پر جیل میں ہی کاٹنا ہوگی تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:جاپانی وزیراعظم شیگیرو اشیبا کا مستعفی ہونے کا اعلان

خیال رہے کہ تھاکسن شیناواترا تھائی لینڈ کی سیاست میں ایک اہم اور متنازعہ شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ وہ 2001 سے 2006 تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے، ان کے دورِ حکومت میں کئی ترقیاتی اقدامات کیے گئے، تاہم ان پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات بھی عائد ہوئے۔ 2006 میں فوجی بغاوت کے بعد انہیں اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا۔