
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی وزیراعظم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران وزارت عظمٰی چھوڑنے کا اعلان کیا، شیگیرو اشیبا ایک سال سے بھی کم عرصے تک وزیراعظم کے منصب پر فائز رہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ شیگیرو اشیبا گزشتہ برس اکتوبر میں وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئے تھے تاہم جولائی 2025 کے انتخابات میں پارٹی کی بدترین شکست کے بعد ان کی پوزیشن کمزور ہوگئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی کے اندر دائیں بازو کے رہنماؤں نے مسلسل دباؤ ڈالا کہ شیگیرو اشیبا شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عہدہ چھوڑ دیں، جاپانی وزیراعظم مستعفی ہونے کا فیصلہ حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی نائب وزیراعظم عہدے سے مستعفی
رپورٹس کے مطابق جاپان کے وزیر زراعت نے بھی 6 جولائی کی شب شیگیرو اشیبا سے ملاقات کرکے انہیں عہدہ چھوڑنے کی تجویز دی تھی ۔
جاپانی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم کی جانب سے مستعفی ہونے کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب کچھ ہفتے قبل ہی شیگیرو اشیبا نے وزارت عظمیٰ چھوڑنے کی منصوبہ بندی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔
جاپانی وزیراعظم نے اس وقت مستعفی ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا کے ساتھ ٹیرف معاہدے کو یقینی بنانے کے خواہاں ہیں۔