ایران کا اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ
Iran missile attack on israel
فائل فوٹو
تہران: (ویب ڈیسک) مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال میں ایک اور خطرناک موڑ، ایران نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کرتے ہوئے 100 بیلسٹک میزائل داغ دیے، جن سے تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس، حیفا اور جنوبی اسرائیل لرز اٹھے۔

رپورٹس کے مطابق حیفا میں واقع رافیل ملٹری کمپنی کو میزائل حملے میں مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا جبکہ پاور پلانٹ میں لگنے والی آگ کے باعث وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہو گئی۔

ایرانی حملوں میں کم از کم 17 اسرائیلی ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے، جب کہ شہری آبادی میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ حملے کے فوری بعد اسرائیلی حکومت نے ملک کے تمام ایئرپورٹس اور ایئر اسپیس بند کر دی، جبکہ فوج نے شہریوں کو ہدایت دی کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

واضح رہے کہ حملہ صبح صادق کے وقت کیا گیا، جب ایرانی میزائلوں کی بارش سے پورا اسرائیل دہل اٹھا۔ حیفا میں پاور پلانٹ کو نشانہ بنانے سے وسیع پیمانے پر آگ لگ گئی، جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔ صہیونی میڈیا نے اس حملے کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا ہے۔

رائٹرز اور سی این این سمیت بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی حملوں میں نہ صرف جنوبی اسرائیل بلکہ شمالی علاقوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ تل ابیب اور حیفا میں متعدد مقامات پر دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں اور کچھ شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ علاقے جلد ناقابلِ رہائش ہو جائیں گے،ایرانی فوج

سی این این کے مطابق پچھلے دو دنوں میں ایران کے حملوں میں مجموعی طور پر 17 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے فضائی حملوں میں اب تک 224 ایرانی شہری شہید اور 1277 زخمی ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ حملوں کے بعد اسرائیلی دفاعی نظام ایک بار پھر ناکام ثابت ہوا، جو میزائلوں کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہا۔ دفاعی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو خطہ ایک بڑی جنگ کی طرف جا سکتا ہے۔

ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی حکومت نے ہنگامی سیکیورٹی اجلاس طلب کر لیا ہے، جبکہ امریکہ اور اقوام متحدہ نے فریقین سے تحمل سے کام لینے اور فوری طور پر کشیدگی ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔