
عرب میڈیا کے مطابق حج 1446 ہجری (مطابق 2025) کا آخری مرحلہ آج مکمل ہو رہا ہے اور دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں عازمین کی آج 8 جون کو جمرات کے مقام پر جمرات (شیطان کی علامات) کو کنکریاں مارنے کے بعد منیٰ سے روانگی شروع ہو گئی۔
بیشتر حجاج آج ہی غروبِ آفتاب سے قبل مکہ مکرمہ واپس چلے گئے جہاں سے ان کی اپنے اپنے وطن واپسی کا مرحلہ شروع ہو گا،تاہم بعض حجاج کل پیر 9 جون کو بھی منیٰ میں ہی قیام کریں گے اور ایامِ تشریق کے تیسرے روز کی رمی کے بعد واپس جائیں گے۔
منیٰ میں قائم خیموں کا یہ عارضی شہر، جو ہر سال حج کے ایام کے دوران آباد ہوتا ہے اب دوبارہ آئندہ سال کے حج تک ویران ہو جائے گا، وادیٔ منیٰ میں حج کا نظم و ضبط سنبھالنے والی انتظامیہ نے آج (تیسرے دن) کی رمی کے لیے بھی بھرپور انتظامات کررکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رواں برس 16 لاکھ 73 ہزار سے زائد عازمین نے فریضہ حج ادا کیا، سعودی حکومت
حکام کے مطابق جمرات پل پر آج غیر معمولی رش کا امکان ہے، اسی کے پیش نظر اضافی سکیورٹی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ناگہانی صورتحال سے بچا جا سکے، رضاکار اور دیگر متعلقہ اداروں کی ٹیمیں بھی بڑی تعداد میں جمرات پل پر موجود ہیں جو حاجیوں کو راستے کی نشاندہی اور عمومی رہنمائی فراہم کر رہی ہیں۔
حجاج کی سہولت کے لیے آمد و روانگی کے راستوں کو الگ الگ رکھا گیا ہے اور سکیورٹی اہلکار باقاعدہ قطاروں میں تعینات کیے گئے ہیں تاکہ حجاج آرام اور سکون کے ساتھ اپنی رمی مکمل کر سکیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔