امریکی اور چینی صدور کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، ٹیرف و دیگر امور پر گفتگو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ٹیلیفونک رابطہ ہو اجس میں تجارتی ٹیرف سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
فائل فوٹو
واشنگٹن: (سنو نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ٹیلیفونک رابطہ ہو اجس میں تجارتی ٹیرف سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ سے تجارتی ڈیل کی پیچیدگیوں پر بات چیت کی ، یہ کال تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی اور اس کا نتیجہ دونوں ممالک کے لیے بہت مثبت نکلا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی ٹیمیں جلد ملاقات کریں گی اور تجارتی ڈیل کو فائنل کریں گی ،امریکی ٹیم میں سکاٹ بیسنٹ، ہاورڈ لوٹنک اور جیمیسن گریر شامل ہوں گے، چینی صدر نے مجھے اور خاتون اول کو چین کے دورے کی دعوت بھی دی ۔

امریکی صدر نے کہا کہ چینی ہم منصب سے بات چیت مکمل طور پر تجارت پر مرکوز تھی، روس،یوکرین یا ایران کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔

اس حوالے سے چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے تحفظات کا احترام کرنا چاہیے، امریکا کو تائیوان کے معاملے پر احتیاط کرنی چاہیے ، ڈونلڈٹرمپ کے دورہ چین کا خیر مقدم کریں گے ،دو نوں ممالک کو غلط فہمیاں دور کرنےکے مل کر کام کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: 12 ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد

صدر شی جن پنگ نے کہا کہ امریکا کو چین کیخلاف کئے گئے منفی اقدامات ختم کرنا ہونگے، چین اور امریکا کو باہمی احترام اور تعاون کے ذریعے اپنے تعلقات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانا چاہیے،دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے خدشات کا احترام کرنا چاہیے اور باہمی مفادات کے لیے کام کرنا چاہیے۔

چینی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو اپنے تجارتی تعلقات میں موجودہ اختلافات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔

شی جن پنگ نے ڈونلڈٹرمپ سے چین پر عائد کی گئی منفی تجارتی پابندیاں واپس لینے کا مطالبہ کیا اور امریکا پر زور دیا کہ وہ تائیوان کے مسئلے کو احتیاط سے سنبھالے کیونکہ یہ چین کے لیے ایک حساس معاملہ ہے۔