خاندانی ذرائع کے مطابق وہ گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے، مسلسل بیماری کے باعث آج جان کی بازی ہار گئے۔ ان کے انتقال پر کرکٹ حلقوں میں گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ خضر حیات کا کرکٹ سے تعلق کئی دہائیوں پر محیط رہا۔ انہوں نے پہلے پاکستان ریلویز کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی اور میدان میں بطور کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ 70 کی دہائی میں انہوں نے امپائرنگ کا آغاز کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے عالمی سطح پر اپنا مقام بنا لیا۔
انہوں نے اپنے شاندار کیریئر میں 34 ٹیسٹ اور 57 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیے۔ اس کے علاوہ وہ تین ورلڈکپ میچز میں بھی امپائرنگ پینل کا حصہ رہے جو ان کے تجربے اور قابلیت کی بڑی پہچان ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سہ ملکی سیریز، پاکستان نے سری لنکا کو 7 وکٹوں سے شکست دیدی
پاکستان میں ڈومیسٹک سطح پر بھی انہوں نے سیکڑوں میچز سپروائز کیے اور اپنے اصول پسند رویے کے باعث بے حد احترام پایا۔
امپائرنگ سے ریٹائرمنٹ کے بعد خضر حیات نے پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کے ساتھ بھی خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے نوجوان امپائرز کی تربیت اور رہنمائی میں اہم کردار ادا کیا۔
خضر حیات کی خدمات، دیانت داری اور پیشہ ورانہ مہارت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے۔ آمین۔