پرنس فیصل بن فہد اسٹیڈیم میں مقابلے کے دوران ارشد ندیم فائنل میں سات کھلاڑیوں کے مقابلے میں کسی کو قریب نہ آنے دیا اور اپنے دوسرے تھرو پر 83.05 میٹر پھینک کر گولڈ اپنے نام کیا۔ کوئی بھی حریف 80 میٹر کا نشان عبور نہ کر سکا۔
ارشد ندیم نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کیونکہ میں نے یہ اعزاز چوٹ کے فوراً بعد جیتا ہے، میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میں دوبارہ اس سطح پر آ سکا اور پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، اب میرا فوکس 2026 کے مقابلوں کی تیاری پر ہے۔
چوٹوں اور کوچنگ تنازعات کے بعد ارشد ندیم کی یہ واپسی پاکستان کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 11: دو نئی ٹیموں کے نام سامنے آ گئے
خیال رہے کہ محمد یاسر نے سلور میڈل جیتا، زیادہ تر مقابلے کے دوران نائجیریا کے سیموئل کورے کے پیچھے رہتے ہوئے یاسر کانسی کی پوزیشن پر تھے مگر آخری تھرو میں انہوں نے 76.04 میٹر پھینک کر کورے کے 76.01 میٹر کے تھرو کو صرف تین سینٹی میٹر سے پچھاڑ دیا۔
ارشد کے گولڈ اور یاسر کے سلور میڈل کے ساتھ پاکستان کے میڈلز کی تعداد چار ہو گئی (1 گولڈ، 1 سلور، 2 برونز) جو اس سے پہلے فاطمہ زہرہ اور قدرت اللہ کی باکسنگ برونز کے بعد مکمل ہوئی۔