
ورلڈ ایتھلیٹکس کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ارشد ندیم کو 1370 پوائنٹس حاصل ہوئے، جو اُن کی مسلسل محنت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
درجہ بندی میں بھارت کے نیرج چوپڑا 1445 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرز 1431 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور جرمنی کے جولیان ویبر 1407 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ ارشد ندیم کی چوتھی پوزیشن نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی ایک اعزاز کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روایتی حریف پاکستان اور بھارت ایک دفعہ پھر مدمقابل
قابلِ تعریف ہے کہ ارشد ندیم اولمپکس اور کامن ویلتھ گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں اور ان دنوں ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی طرف سے مناسب سہولیات فراہم کی جائیں تو ارشد ندیم مستقبل میں سونے کا تمغہ جیت کر پاکستان کا نام مزید روشن کر سکتے ہیں۔
ملک بھر میں کھیل کو پسند کرنے والوں نے اس پیش رفت کو سراہتے ہوئے ارشد ندیم کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے، جب کہ ایتھلیٹکس برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کی مکمل سرپرستی کی جائے۔