جماعت اسلامی کے اس فیصلے کے بعد کراچی میں ٹریفک اور شہری نظامِ زندگی متاثر ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
جماعت اسلامی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شہر کی بڑی اور مرکزی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ اہم پبلک مقامات پر شام 5 بجے احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے۔
پارٹی قیادت کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہیوی ٹریفک کی بے قابو صورتحال، ناقص ٹریفک مینجمنٹ اور شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر حکومت کی خاموشی ناقابلِ قبول ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نورانی کباب ہاؤس چورنگی، شاہراہ قائدین پر مرکزی احتجاجی دھرنے سے خطاب کریں گے، جہاں وہ حکومتی پالیسیوں پر تنقید اور جماعت کے مطالبات پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:دھند کے باعث حدِ نگاہ صفر، موٹرویز بند
دیگر جن مقامات پر دھرنوں کا اعلان کیا گیا ہے ان میں اسٹار گیٹ شاہراہِ فیصل، ایم اے جناح روڈ، یونیورسٹی روڈ، داؤد چورنگی، کورنگی کراسنگ، تبت سینٹر، موسمیات، پاور ہاؤس چورنگی، حب ریور روڈ، پراچہ چوک شیر شاہ، حیدری نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد نمبر 10، سہراب گوٹھ اور اورنگی ٹاؤن نمبر 5 شامل ہیں۔
جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کراچی کے شہری آئے روز ٹریفک حادثات میں جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں جبکہ مسائل کے حل کے بجائے ای چالان کے ذریعے عوام پر مزید بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ ہیوی ٹریفک کیلئے واضح اوقات، محفوظ راستے اور سخت نگرانی کا نظام نافذ کیا جائے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے موجودہ نظام کیخلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت کراچی میں آج کے دھرنے اس تحریک کا عملی آغاز تصور کیے جا رہے ہیں۔