ذرائع کے مطابق برطانوی سفارتخانے کے اس وفد میں ایلس ایلزبتھ، البرٹ ڈیوڈ، شاہد حسین اور سنینا اظہر شامل تھے۔ وفد مقررہ وقت پر اڈیالہ جیل پہنچا، جہاں جیل انتظامیہ نے طے شدہ ضابطوں کے مطابق ملاقات کا بندوبست کیا۔ ملاقات کے دوران قیدی عاقب خان کی خیریت دریافت کی گئی اور اس سے جیل میں دستیاب سہولیات، رہائش، خوراک، طبی امداد اور دیگر بنیادی سہولتوں سے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی و دیگر کیخلاف اشتہاری کی کارروائی شروع
وفد نے قیدی سے اس کے قانونی معاملات کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں، جن میں مقدمات کی نوعیت، عدالتی کارروائی کی پیش رفت اور قانونی نمائندگی سے متعلق امور شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق سفارتی وفد نے اس بات پر زور دیا کہ قیدی کو پاکستان کے قوانین کے مطابق مکمل قانونی حقوق اور سہولیات فراہم کی جائیں، جبکہ جیل انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی کہ قیدی کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں برتا جا رہا اور اسے قانون کے مطابق تمام سہولیات میسر ہیں۔
ملاقات کے دوران قیدی عاقب خان کو اپنے حالات اور درپیش مسائل سفارتی وفد کے سامنے رکھنے کا موقع بھی دیا گیا۔ وفد نے قیدی کے مؤقف کو غور سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ برطانوی سفارتخانہ قونصلر ذمہ داریوں کے تحت اس معاملے پر نظر رکھے گا اور قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے ضروری معاونت فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ برطانوی شہری عاقب خان کے خلاف اسلام آباد میں دہشت گردی ایکٹ اور تعزیراتِ پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت دو مقدمات درج ہیں، جو اس وقت زیرِ سماعت ہیں۔ متعلقہ حکام کے مطابق ان مقدمات میں قانونی کارروائی قانون کے مطابق جاری ہے اور عدالتی فیصلے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔