وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال اور مہنگائی کے رجحانات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی مہینوں میں مہنگائی نمایاں طور پر کم رہی ، جولائی میں مہنگائی 4.1 فیصد اور اگست میں 3.0 فیصد ریکارڈ کی گئی، سیلابی اثرات کے باوجود نومبر میں مہنگائی گزشتہ سال کی نسبت کم ہو کر 6.1 فیصد پر آ گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی تا نومبر ملک میں اوسط مہنگائی کی شرح 5 فیصد رہی جو گزشتہ سال 7.9 فیصد تھی، حساس قیمت اشاریے کے مطابق اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا، 51 میں سے 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہفتہ وار کمی سے عوام کو ریلیف ملا۔
اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے مختلف ترقیاتی و سماجی منصوبوں کیلئے اربوں روپے کی منظوری دے دی، اجلاس میں دانش اسکولوں اور یوتھ اسکل پروگرام کیلئے 5.76 ارب روپے کی منظوری دی گئی اور حکومت کو دانش اسکولوں کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اپنانے کی ہدایت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کے تحت قرض لینے والوں کیلئے بڑی خوشخبری
اجلاس کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ ای سی سی نے سندھ اور خیبر پختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 5.19 ارب روپے کے فنڈز منظور کر لیے، پی ٹی ڈی سی کیلئے 17 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی اور اس حوالے سے جامع بزنس پلان بھی طلب کر لیا گیا۔
ای سی سی نے وزیراعظم فین ری پلیسمنٹ پروگرام کے معیار میں تبدیلی کی منظوری دے دی، توانائی کی بچت کیلئے فین ری پلیسمنٹ پروگرام مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پاور ڈویژن کیلئے 6.35 ارب روپے اور ڈسکوز کیلئے 200 ارب روپے منظور کر لیے گئے، بجلی کے شعبے میں مالی بحران کم کرنے کیلئے ڈسکوز کی ایکویٹی میں سرمایہ کاری کی منظوری بھی دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے لاپتہ افراد کے 945 خاندانوں کو 4.77 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دے دی، ادائیگیاں کمیشن آف انکوائری کی نگرانی میں کی جائیں گی، ایف سی بلوچستان اور رینجرز کے ہیلی کاپٹروں کی دیکھ بھال کیلئے بھی فنڈز منظور کر لیے گئے۔
ای سی سی نے ارکان پارلیمنٹ کیلئے 104 اضافی فیملی سویٹس کی تعمیر کی منظوری دے دی جبکہ وزارت دفاع کے ایس ڈی جیز منصوبوں اور کنگ حمد یونیورسٹی کیلئے بھی فنڈز منظور کر لیے۔