امریکا نے پاکستان کے ایف-16 لڑاکا طیاروں کی اپ گریڈیشن کے لیے 686 ملین ڈالر کی مالیت کا بڑا دفاعی پیکج منظور کر لیا جسے اسلام آباد نے دونوں ممالک کے معمول کے مگر نہایت اہم دفاعی تعاون کا حصہ قرار دیتے ہوئے خوش آئند قرار دیا۔ اس پیش رفت کا انکشاف امریکی ڈیفنس سکیورٹی کو آپریشن ایجنسی کی وہ دستاویز کرتی ہے جو باقاعدہ طور پر کانگریس کو ارسال کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی جانے والے پاکستانیوں کیلئے رستہ کھل گیا
کانگریس کو لکھے گئے خط کے مطابق نئے معاہدے میں سکسٹین ڈیٹا لنک سسٹم، کرپٹو گرافک آلات، ایویانکس اپ گریڈ، تربیتی ماڈیولز اور جامع پائیداری سپورٹ شامل ہیں جن کا مقصد پاکستان کے ایس سولہ بیڑے کو جدید بنانا ہے۔ اس اپ گریڈ کا بنیادی مقصد پاکستان کے لڑاکا طیاروں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا اور دونوں ممالک کی مشترکہ انسداد دہشت گردی کوششوں کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکا کی جانب سے ایف سولہ لڑاکا جہازوں کے اپ گریڈیشن پیکیج کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے اور دونوں ممالک کے معمول کے دفاعی تعاون کا حصہ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے پہلی بار 1980 کی دہائی میں امریکہ سے ایف-16 جنگی طیارے حاصل کیے تھے جو آج بھی ملکی فضائی دفاع کا اہم ستون تصور کیے جاتے ہیں۔ تازہ اپ گریڈ کے بعد پاکستان کی فضائیہ میں ان طیاروں کی استعداد کار میں نمایاں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔