یاسمین راشد و دیگر کیخلاف 9 مئی مقدمات میں پیشرفت
سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف 9 مئی کو پولیس کی گاڑیاں نذر آتش کرنے کی کیس میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔
فائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف 9 مئی کو پولیس کی گاڑیاں نذر آتش کرنے کی کیس میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔

لاہور: انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف 9 مئی کو کلب چوک جی او آر کے سامنے پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس کی سماعت کی۔

سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد اور سابق سینیٹر اعجاز چودھری سمیت دیگر ملزمان کو کمرہ عدالت میں پیش کر کے حاضری مکمل کی گئی، مقدمہ کے چشم دید گواہان اور 9 مئی سازش کے گواہان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

دوران سماعت اعجاز چودھری اور میاں محمود الرشید کے وکلا نے گواہان پر جرح کی جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل نے گواہان پر جرح کے لیے عدالت سے مہلت طلب کی۔

عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل کو گواہان پر جرح کے مہلت دیتے ہوئے نو مئی مقدمات میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ کے جیل ٹرائل کی کارروائی 10 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت میں توسیع

واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی کے دوران کلب چوک میں پولیس کی گاڑیاں نذر آتش کرنے کے مقدمہ میں اب تک مجموعی طور پر 56 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطہ عدالت سے گرفتاری کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملک گیر پرتشدد احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے سرکاری و غیر سرکاری اور فوجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔

ریاست کی جانب سے سانحہ 9 مئی پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔