مولوی غیاث الدین کا شمار شکر گڑھ کی سرکردہ سیاسی شخصیات میں ہوتا ہے۔ وہ چار مرتبہ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے میں خاصا اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ ان کی سیاسی وابستگی مختلف ادوار میں بدلتی رہی ہے، اور حالیہ اطلاعات کے مطابق وہ ایک کالعدم تنظیم کے ٹکٹ ہولڈر کے طور پر PP-56 سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے، جبکہ ساتھ ہی PP-55 سے آزاد امیدوار کے طور پر بھی انتخابی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا سی ڈی ایف کی تعیناتی پر ردعمل
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مولوی غیاث الدین کو کچھ انکوائریز کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے اور ان کے خلاف تفصیلی تفتیش جاری ہے۔ تاہم باضابطہ ایف آئی آر یا الزامات کی نوعیت کے بارے میں کچھ بھی سامنے نہیں آیا۔ پولیس کے مطابق جیسے ہی تفتیش مکمل ہوگی، اس کے بعد مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اس واقعے کے بعد شکرگڑھ اور نارووال میں سیاسی ماحول مزید گرم ہو گیا ہے، اور مقامی سطح پر قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ یہ گرفتاری آئندہ انتخابی سرگرمیوں اور سیاسی اتحادوں پر کیا اثرات مرتب کرے گی۔