حکومت کا پاسپورٹ درخواستوں کے لیے نیا نظام متعارف
fingerprint authentication
فائل فوٹو
(ویب ڈیسک): ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے نادرا کے تعاون سے پاسپورٹ درخواست دہندگان کے لیے نیا فنگر پرنٹ تصدیقی نظام لانچ کر دیا ہے۔

نیا نظام صارفین کو نادرا پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنے فنگر پرنٹس کی تصدیق کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ جن درخواست دہندگان کو فنگر پرنٹس شناخت کروانے میں مشکل پیش آئے ان کے لیے ایپ میں متبادل کے طور پر فیشل ریکگنیشن (چہرے کی شناخت) کا آپشن بھی موجود ہے تاکہ تصدیقی عمل میں رکاوٹ نہ آئے۔

پاسپورٹ کے لیے آن لائن درخواست دینے کے لیے صارفین کو سرکاری آن لائن پاسپورٹ پورٹل پر جانا ہوگا۔ فنگر پرنٹ کے مرحلے پر درخواست دہندہ پاک آئی ڈی ایپ میں لاگ ان کرے گا، Online Passport کا انتخاب کرے گا پھر اپنے پاسپورٹ ٹریکنگ آئی ڈی اور قومی شناختی کارڈ نمبر درج کرے گا۔ اس کے بعد ایپ انہیں فنگر پرنٹ یا چہرے کی شناخت کے ذریعے بائیومیٹرک تصدیق کے مراحل سے گزارتی ہے۔

تصدیق مکمل ہونے کے بعد صارف کو کنفرمیشن میسج موصول ہوتا ہے اور اسے دوبارہ ویب پورٹل پر بھیج دیا جاتا ہے جہاں دوسرے مراحل مکمل کر کے درخواست آن لائن جمع کروائی جا سکتی ہے۔

یہ نیا نظام پاسپورٹ خدمات کی ڈیجیٹائزیشن کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے جس کے تحت شہریوں کو پاسپورٹ دفاتر کے چکر لگانے اور طویل قطاروں سے بچایا جائے گا۔ اب صارفین ای سروسز پورٹل کے ذریعے نیا پاسپورٹ یا تجدید کی درخواستیں گھر بیٹھے جمع کرا سکتے ہیں جس سے پورا عمل تیز اور آسان ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نادراکا بچوں کے لیے خصوصی بے فارم متعارف

نئے صارفین کو پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے درست ای میل اور موبائل نمبر فراہم کرنا ہوگا۔ تصدیقی لنک موصول ہونے کے بعد اکاؤنٹ فعال ہو جاتا ہے اور صارف اپنی اطلاعات کے ساتھ لاگ ان کر سکتا ہے۔ پہلے سے رجسٹرڈ صارفین براہِ راست لاگ ان کر سکتے ہیں۔

پورٹل پر پانچ قسم کی درخواستوں کے آپشن موجود ہیں جن میں سے صارف اپنی ضرورت کے مطابق انتخاب کر سکتا ہے۔ پاسپورٹ کی تجدید کے لیے آن لائن نظام صرف اسی صورت درخواست قبول کرے گا جب موجودہ پاسپورٹ کی معیاد میں ایک سال سے کم وقت باقی ہو۔ نام یا پیشے میں بڑی تبدیلیاں آن لائن پورٹل کے ذریعے نہیں کی جا سکتیں۔

یہ پلیٹ فارم درخواست دہندگان کو اپنے قریبی پاسپورٹ دفتر کا انتخاب کرنے کی سہولت بھی دیتا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر براہِ راست جانے میں آسانی ہو۔ اس کے علاوہ، اپ لوڈ کی جانے والی تصویر کا سائز 1 ایم بی سے کم اور فارمیٹ PNG،JPG یا JPEG ہونا ضروری ہے۔

حکام کے مطابق یہ ڈیجیٹل نظام نہ صرف تصدیقی عمل کو مؤثر بنائے گا بلکہ سیکیورٹی بہتر کرے گا اور لاکھوں پاکستانیوں کے لیے پورا عمل مزید تیز، آسان اور شفاف بنا دے گا۔