محمد شہزیب اعوان دنیا کے کم عمر ترین یونیورسٹی چانسلر قرار
Muhammad Shahzeb Awan
فائل فوٹو
(ویب ڈیسک): گنیز ورلڈ ریکارڈز نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے چانسلر محمد شہزیب اعوان کو باضابطہ طورپردنیا کے کم عمرترین یونیورسٹی چانسلر (مرد) کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔

یہ اعزاز پاکستان کی اُبھرتی ہوئی نئی نسل کی قیادت اور جدت کی صلاحیتوں کا واضح ثبوت ہے۔

NIT 2025 کے ایکٹ نمبر VI کے تحت قائم ایک وفاقی چارٹرڈ ادارہ ہے اور پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی اصلاحات کے محاذ پر تیزی سے ابھر رہا ہے۔ یونیورسٹی نے امریکہ کی سرفہرست جدید اور اختراعی یونیورسٹیوں میں سے ایک اریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ساتھ تعلیمی شراکت قائم کی ہے۔

یہ شراکت NIT کو ایک عالمی معیار کی تعلیمی فضا فراہم کرنے کے قابل بناتی ہے جو امریکی علمی سختی کو مقامی اقدار، علاقائی تقاضوں اور جدید صنعت کی ضروریات کے ساتھ یکجا کرتی ہے۔

خود کو طلبہ مرکوز اور مستقبل دوست ادارے کے طور پر پیش کرتے ہوئےNIT کا مقصد ایسے گریجویٹس تیار کرنا ہے جو فرسٹ پرنسپلز سوچ رکھنے والے، خود سیکھنے والے اور خود آغاز کرنے والے ہوں تاکہ وہ تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی منڈیوں میں نمایاں کارکردگی دکھا سکیں۔

 اس کے تعلیمی پروگرام عملی تربیت، مضبوط صنعتی روابط اور ملازمت پر مبنی نتائج پر زور دیتے ہیں تاکہ پاکستان میں تعلیم اور روزگار کے درمیان دیرینہ خلا کو کم کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: موبائل اسنیچنگ کا شکار ہونیوالے شہریوں کلئے اچھی خبر

شہزیب کے لیے یہ عالمی اعزاز گہری جذباتی اہمیت رکھتا ہے،انہوں نے اپنے سفر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ
حالات آپ کی زندگی کا فیصلہ نہیں کرتے، آپ کے انتخاب کرتے ہیں۔ اُس نقصان نے مجھے ایسا راستہ چننے پر مجبور کیا جس کے ذریعے میں دوسروں کے لیے مواقع پیدا کر سکوں اور اپنی کمیونٹی کے لیے بامعنی کردار ادا کر سکوں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ریکارڈ صرف ذاتی کامیابی نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کی نوجوان نسل کے لیے پیغام ہے۔ قیادت عمر سے نہیں، یقین، نظم و ضبط اور مقصد سے پیدا ہوتی ہے، یہ تو صرف آغاز ہے۔

شہزیب نے اعتماد ظاہر کیا کہ NIT صنعتی اشتراکات کو مزید مضبوط بنا کر،عالمی سطح پر زیادہ مواقع فراہم کر کے اور ایسے پروگرام متعارف کرا کے اپنا اثر و رسوخ بڑھاتا رہے گا جو طلبہ کو ہر جگہ کامیابی کے لیے مضبوط تعلیمی اور پیشہ ورانہ بنیاد فراہم کریں۔