تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے شرکت کی اور 100 سے زائد موبائل فون اُن شہریوں کے حوالے کیے گئے جن سے یہ ڈیوائسز چھینے گئے تھے۔
تقریب میں پولیس حکام، تاجر برادری اور متاثرہ شہری بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ریکور شدہ موبائل فونز کی واپسی پر شہریوں نے پولیس کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اسی طرح کی بروقت کارروائیوں سے شہر میں خوف و ہراس میں کمی آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 5 لٹر کوکنگ آئل کے ڈبے کی قیمت میں 100 روپے اضافہ
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی جی جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم میں استعمال ہونے والے طریقۂ واردات کو روکنے کے لیے دکانداروں کے لیے نئی ایس او پیز ترتیب دی گئی ہیں، جن پر سختی سے عملدرآمد کروایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ایس او پیز اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف موبائل فون سنیچنگ میں کمی آئی ہے بلکہ ایسے جرائم کے دوران جانوں کے ضیاع میں بھی واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پولیس چیف کے مطابق الیکٹرانک ڈیٹا بیس کے ذریعے چھینے گئے موبائل فونز کا مکمل ریکارڈ رکھا جا رہا ہے۔ اس ریکارڈ کی مدد سے ریکور کیے گئے فونز کو اصل مالکان تک جلد پہنچانا اب پہلے کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور آسان ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ مہینوں میں کئی کارروائیوں کے دوران موبائل فون چھیننے والے گروہوں کو گرفتار کیا، جس کے نتیجے میں اسٹریٹ کرائم کے مجموعی واقعات میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ جیسے ہی کسی شہری کا موبائل فون ریکور ہوتا ہے، فوری طور پر اس کے مالک سے رابطہ کیا جاتا ہے تاکہ ڈیوائس بغیر کسی تاخیر کے واپس کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کا پولیس پر اعتماد بحال کرنا انتہائی ضروری ہے اور اس سلسلے میں موبائل فونز کی بروقت واپسی ایک اہم قدم ہے۔
تقریب کے اختتام پر شہریوں نے پولیس کے اقدامات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ایسے اقدامات جاری رہیں گے تاکہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا مکمل خاتمہ ممکن ہو سکے۔ تاجر برادری نے بھی پولیس کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا۔