واضح رہے کہ اس منصوبے کی تعمیر میں تقریباً دو ماہ کی تعطل کے بعد کام دوبارہ شروع ہوا، جو 16 ستمبر 2025 سے رک گیا تھا۔ پی آئی ڈی سی ایل (PIDCL) کے مطابق منصوبے کی نئی متوقع تکمیل کی تاریخ جون سے جولائی 2026 کے درمیان ہے۔
گرین لائن منصوبے کی اصل روٹ طویل تھی، لیکن انجینئرز نے سڑکوں کی خراب حالت کے باعث فاصلہ کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب بس سروس نما ئش چورنگی سے جامعہ کلاتھ تک چلائی جائے گی، جس کا فاصلہ 1.8 کلومیٹر ہے اور اس کے دوران تین اسٹیشنز شامل ہوں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ مختصر روٹ منصوبے کو محفوظ اور جلد مکمل کرنے میں مدد دے گا۔
ذہن نشین رہے کہ یہ منصوبہ 2016 میں شروع ہوا تھا، لیکن شہریوں نے تقریباً ایک دہائی تک مسلسل تعطل کا سامنا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں 756 ترقیاتی اسکیمیں جاری ہیں: شرجیل میمن
تعمیراتی کام کے دوران مسافروں کو طویل رستوں کا سامنا کرنا پڑا اور کاروباری مراکز میں گاہکوں کی آمد کم ہو گئی۔ شہریوں اور ٹرانسپورٹ گروپس نے حکومت اور انتظامیہ پر منصوبے میں تاخیر کیلئے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے روزانہ مشکلات اور الجھنیں پیدا ہوئیں۔
حکام نے وعدہ کیا کہ اب منصوبے کی سخت نگرانی کی جائے گی۔ ٹیمیں دن رات کام کریں گی اور منصوبے کی پیش رفت کے بارے میں باقاعدہ اطلاعات فراہم کی جائیں گی۔
PIDCL کا کہنا ہے کہ گرین لائن بس منصوبہ مرکزی کراچی میں ٹریفک کا دباؤ کم کرے گا اور شہریوں کو ایک قابل اعتماد اور جدید پبلک ٹرانسپورٹ کا آپشن فراہم کرے گا۔