پنجاب: کالعدم مذہبی جماعت کے 23 ارب سے زائد کے اثاثے منجمد
پنجاب حکومت نے کالعدم مذہبی جماعت کے عہدیداروں کے 23 ارب روپے سے زائد کے اثاثے منجمد کر دیے۔
فائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) پنجاب حکومت نے کالعدم مذہبی جماعت کے عہدیداروں کے 23 ارب روپے سے زائد کے اثاثے منجمد کر دیے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز دورہ برازیل سے واپسی کے ساتھ ہی صوبے میں امن و امان کے لیے مزید ہائی الرٹ ہو گئیں، پنجاب حکومت نے انتہا پسندوں اور دہشتگردی کے نیٹ ورک کا مالیاتی اور جنگی انفراسٹرکچر اکھاڑ پھینکا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان کے حوالے سے غیرمعمولی اجلاس ہوا جس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ کالعدم انتہا پسند جماعت کے ٹھکانوں سے غیر قانونی جدید ترین اسلحہ، ہزاروں گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور جنگی ساز و سامان برآمد ہوا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والوں کی فنڈنگ جام کر دی، کاالعدم انتہا پسند جماعت کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کیے گئے جبکہ 92 بینک اکاؤنٹس اور جاز کیش سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس بھی جام کردیے گئے، کالعدم انتہا پسند جماعت کے 9 فنانسرز کے خلاف بھی مقدمات درج ہو گئے۔

پنجاب حکومت نے باقی صوبوں میں بھی کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف پنجاب جیسی یکساں کارروائی کے لئے وفاقی حکومت سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ای۔ ٹیکسی اسکیم کی قرعہ اندازی کی تاریخ کا اعلان

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد شیئر کرنے پر 31مقدمات درج ہوئے، پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، پنجاب میں 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے خود اپنی رجسٹریشن کر کے امن اور قانون کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب میں آئمہ کرام کی 82 فیصد رجسٹریشن مکمل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور احترام ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں ،نہیں چاہتے کہ وہ چندے کے لئے ہاتھ پھیلائیں ، پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔

اس کو بھی پڑھیں: ٹریفک خلاف ورزی پر تقریباً 50 ہزار گاڑیوں کو جرمانہ

وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبہ بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو وال چاکنگ پر مکمل پابندی کے مستقل نفاذ کے لئے مؤثر اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت کی، پنجاب حکومت نے صوبے کے عوام کی جانب سے انتہاپسندی اور فتنہ انگیزی کو یکسر مسترد کرنے پر اظہار اطمینان کیا۔

دوران اجلاس پنجاب میں اسلحہ لے کر چلنے کے لئے ایس او پیز وضع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اسلام آباد حملے کے پیش نظر سرویلنس مزید بڑھانے اور ڈسٹرکٹ میں ڈرون سرویلنس کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ نے ہراسانی کے واقعات کی بھی ڈرون سرویلنس کرنے کا حکم دے دیا۔