اہلِ خانہ کے مطابق وہ گزشتہ کئی روز سے لاہور کے ایک نجی ہسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں طویل علالت کے بعد ان کا انتقال ہوا، ان کے انتقال کی خبر سے گجرات اور گردونواح میں گہرے دکھ اور سوگ کی فضا قائم ہوگئی۔
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرحوم کی نمازِ جنازہ کل سہ پہر 3 بجے ان کے آبائی گاؤں اجنالہ میں ادا کی جائے گی، جہاں بڑی تعداد میں سیاسی، سماجی اور مقامی شخصیات کی شرکت متوقع ہے، علاقے میں نوابزادہ خاندان کے اثر و رسوخ کے باعث جنازے میں لوگوں کی بڑی تعداد میں آمد کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
نوابزادہ مظہر علی خان گجرات کی سیاست میں ایک نمایاں مقام رکھتے تھے، وہ نہ صرف اپنے علاقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم رہے بلکہ صوبائی اور قومی سطح پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیگی سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کر گئے
انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز صوبائی سطح سے کیا اور ایک مرتبہ رکنِ پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے، بعدازاں 2013ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور اپنے حلقے کے مسائل اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
مرحوم کو ایک زیرک سیاست دان، شفیق رہنما اور ملنسار شخصیت تصور کیا جاتا تھا، ان کی عوامی خدمات کو علاقے کے باسی آج بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، ان کے انتقال سے گجرات کی سیاست ایک اہم رہنما سے محروم ہوگئی ہے۔