حقائق کی جانچ: پاکستان آرمی کے خلاف ویڈیو اے آئی سے تیار شدہ نکلی
fake news
فائل فوٹو
(ویب ڈیسک): سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں الزام لگایا گیا تھا کہ پاکستان آرمی کے فوجیوں نے ایک مسجد اور قرآنِ پاک کی توہین کی، جعلی اور اے آئی تیار شدہ ثابت ہوئی ہے۔

یہ فوٹیج سب سے پہلے ایک افغان سوشل میڈیا ہینڈل@AFGDefense نے شیئر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی فوجیوں نے کتا لے کر مسجد میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

تاہم، یہ ویڈیوجلد ہی آن لائن پھیل گئی اور بعض سیاسی شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین، خاص طور پر پاکستان تحریکِ انصاف سے منسلک لوگ اس کلپ کو فوج پر تنقید کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔

جلد ہی وزارت اطلاعات و نشریات (@FactCheckerMoIB) کے فیکٹ چیکر ہینڈل نے ویڈیو کی جھوٹ اور اے آئی سے تیار شدہ ہونے کی تصدیق کی۔ فیکٹ چیکرز کے مطابق، اے آئی ویریفیکیشن ٹول GROK نے یہ ثابت کیا کہ ویژولز اور آڈیو مصنوعی ہیں۔ فوجیوں کے یونیفارمز پاکستان آرمی کے رسمی لباس سے میل نہیں کھاتے اور ویڈیو کی بیانیہ انسانی نہیں بلکہ اے آئی تیار کردہ تھی۔

فیکٹ چیک رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئی بھی قابل اعتماد ذرائع، تصدیق شدہ گواہ، پاکستانی یا بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹ نے اس واقعے کی اطلاع نہیں دی۔ ویڈیو من گھڑت ہے اور ایک مربوط جعلی معلوماتی مہم کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل ڈی اے کی کارروائی: جانوروں پر ظلم کے خلاف شدید احتجاج

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ مواد ایک وسیع تر پیٹرن کا حصہ ہے:

"مذہبی جذبات کا سیاسی فائدے کے لیے استحصال → اے آئی کی جعل سازی → افغان سطح پر پھیلاؤ"

دلچسپ بات یہ ہے کہ عوامی ردعمل کے بعد جس اکاؤنٹ نے ویڈیو پوسٹ کی تھی اس نے تقریباً 14 گھنٹے بعد اعتراف کیا کہ یہ اے آئی تیار کردہ کلپ ہے جو خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کے سیاسی بیان سے متاثر ہو کر بنایا گیا تھا۔

حکام نے زور دیا ہے کہ ڈیجیٹل مواد کو شیئر کرنے سے پہلے تصدیق کرنا انتہائی ضروری ہے خاص طور پر وہ مواد جو مذہبی حساسیت یا ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہو۔