ایل ڈی اے کی کارروائی: جانوروں پر ظلم کے خلاف شدید احتجاج
animal abuse
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) ایل ڈی اے کی کارروائی کے دوران لاہور کی پالتو جانوروں کی مارکیٹ کو بلڈوز کیے جانے پر عوام اور جانوروں کے تحفظ کے اداروں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔

 کیونکہ درجنوں جانور ملبے تلے دب کر ہلاک ہو گئے جبکہ دکانداروں کو بغیر اطلاع مارکیٹ سے بے دخل کر دیا گیا۔

واقعہ جمعرات کی صبح تقریباً 4 بجے داتا دربار کے قریب پیش آیا۔ دکانداروں کے مطابق انہیں کسی قسم کا پیشگی نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔

حادثے میں بلیاں، کتے، پرندے اور خرگوش سمیت متعدد جانور ہلاک ہوئے جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوزمیں دکانداروں کو ٹوٹے ہوئے پنجروں سے مردہ جانور نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دکانداروں نے الزام لگایا کہ پولیس موقع پر موجود تھی لیکن کسی نے مداخلت نہیں کی۔

مارکیٹ کے سربراہ سردار کے مطابق، ایل ڈی اے حکام نے پہلے تاجروں سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں جانوروں اور سامان کو منتقل کرنے کے لیے دو دن کا وقت دیا جائے گا لیکن چند گھنٹوں بعد ہی اچانک آپریشن شروع کر دیا گیا۔

ایک دکاندار نے کہا کہ یہ صرف ایک مارکیٹ نہیں تھی بلکہ سینکڑوں معصوم جانوروں کا گھر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کونسے طوطوں کی رجسٹریشن کروانا لازمی؟ ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی

مارکیٹ میں165 دکانیں تھیں اور یہ1992 میں اُس وقت کے وزیرِ اعظم نواز شریف کے دور میں باضابطہ طور پر الاٹ کی گئی تھی۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں کیے گئے متبادل جگہ دینے کے وعدے آج تک پورے نہیں ہوئے۔

جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے اس اقدام کو جانوروں پر ظلم (Animal Abuse) قرار دیا۔ ایک فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام کو منہدم کرنے سے پہلے جانوروں کو منتقل کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ بلیاں، کتے، پرندے اور خرگوش بھی جیتے جاگتے جاندار ہیں وہ ظلم کے نہیں بلکہ رحم کے مستحق ہیں۔

تاجروں اور سماجی کارکنوں نے ایل ڈی اے کے خلاف کارروائی اور مالی و جذباتی نقصان کے ازالے کا مطالبہ کیا ہے۔