شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقررہ تاریخ سے قبل اپنے طوطوں کا اندراج کروا لیں، بصورتِ دیگر محکمہ کی جانب سے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق رجسٹریشن کی آخری تاریخ 5 دسمبر مقرر کی گئی ہے، جس کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے رکھی گئی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نایاب پرندوں کے غیر قانونی کاروبار اور غیر ذمہ دارانہ افزائش پر قابو پانے کیلئے کیا گیا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق الیگزینڈرین طوطے، گلابی رنگ والے طوطے، سلیٹی سر والے طوطے اور بلسم سر والے طوطے کی رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔ ان اقسام کے طوطوں کی فروخت یا ملکیت کیلئے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ لازمی دکھانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی مشکل آسان کر دی
محکمہ کی جانب سے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ وائلڈ لائف دفاتر یا محکمہ جنگلی حیات کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔
رجسٹریشن کا عمل نہ صرف آسان بنایا گیا بلکہ آن لائن سہولت بھی فراہم کی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ شہری اس مہم میں حصہ لے سکیں۔
محکمہ جنگلی حیات نے واضح کیا کہ مقررہ مدت کے بعد بغیر رجسٹریشن طوطے رکھنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی اور ضبطگی سمیت جرمانے بھی عائد کیے جا سکتے ہیں۔