
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں 9 مئی کیس کی سماعت کی۔ عدالت کی جانب سے 3 مرتبہ عمران خان کو پیش ہونے کا پیغام بھیجا گیا جس پر جیل عملے نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پیش ہونے سے انکار کر دیا اور بتایا کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں۔ تاہم جج نے دلائل سننے کے بعد سماعت بغیر کسی کارروائی کے 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
ادھر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 1 ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اگلی سماعت پر بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں یا بذریعہ ویڈیو لنک پیش کیا جائے، عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو شوکاز نوٹس بھی جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کر لی اور متعلقہ مقدمات میں 28 اکتوبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس کی عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ اگر پراسیکیوشن کو کیس آگے بڑھانا تھا تو روکا کیوں گیا۔
جسٹس انعام امین منہاس نے دورانِ سماعت ریمارکس دئیے کہ اگر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو اس کا تعین ضروری ہے۔ جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا کہ دیکھ لیتے ہیں اور کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت نے کہا کہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا جائے گا جس میں آئندہ تاریخِ سماعت درج ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈز نیب کیس میں سزا سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی کو چیلنج کر دیا گیا۔ شہری اسامہ ریاض نے اپنے وکیل ریاض حنیف راہی کے ذریعے درخواست دائر کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہرکی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ (ایکس) پر مبینہ غیر قانونی پوسٹس ہٹانے کی درخواست پر بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔
علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے علی امین گنڈاپور اور وزیر خزانہ مزمل اسلم کو ملاقات کی اجازت نہ ملی ۔ مزمل اسلم گیٹ پانچ پر ایک گھنٹہ تک موجود رہے۔ ملاقات کی کنفرم اجازت نہ ملنے پر وزیر اعلیٰ علی امین نے اڈیالہ جیل آنے کا پروگرام منسوخ کیا۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان ، ڈاکٹر عظمٰی ، نورین نیازی سے بھی ملاقات نہ ہو سکی۔



