
پولیس کے مطابق شکارپور کے گاؤں سلطان کوٹ کے قریب ریلوے ٹریک پر دھماکہ ہوا جس سے جعفر ایکسپریس کی چار بوگیاں ڈی ریل ہو گئیں، حادثے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہوئے جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، بم ڈسپوزل سکواڈ نے بھی جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے، دھماکے کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا جبکہ مسافروں کو بسوں کے ذریعے ان کی منزل کی جانب روانہ کردیا گیا۔
بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا جس میں 3 سے 4 کلو بارودی مواد استعمال ہوا، دھماکے کے باعث 160 فٹ ریلوے ٹریک متاثر ہوا اور جعفر ایکسپریس کی 4 مسافر بوگیاں شدید متاثر ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: صمود فلوٹیلا میں شریک سابق سینیٹر مشتاق احمد رہا
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے ایس ایس پی شکارپور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ فی الفور واقعہ کی تفتیش اور ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچانےوالے دہشت گردوں کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
علاوہ ازیں واقعہ کے بعد پولیس اور رینجرز کی ٹیموں نے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران 20 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔
بعدازاں ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس کی متاثرہ بوگیوں کو ٹریک پر چڑھانے کے بعد جیکب آباد منتقل کردیا گیا ،ریلوے ٹریک کی مرمت مکمل ہونے کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت بحال کر دی گئی ہے، جعفر ایکسپریس آج رات معمول کے مطابق کوئٹہ سے پشاور کے لیے روانہ ہوگی۔



