
وزیراعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گہرے دیرینہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور مشکل کی ہر گھڑی میں سعودی عرب کی جانب سے حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے ملاقات میں شاہ سلمان بن عبد العزیز السعود کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم شہباز شریف کی فعال سفارتی کوششوں کو سراہا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دوحا میں ایمرجنسی عرب اسلامک سمٹ کے انعقاد نے دنیا کو ایک اہم پیغام دیا، سمٹ کے انعقاد سے پیغام گیا کہ اسرائیلی جارحیت اور بربریت کے خلاف امت مسلمہ یک زبان ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد سلمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے ہفتے کے اواخر میں ریاض کے دورے کا منتظر ہوں، دورہ دونوں ممالک کو علاقائی، دوطرفہ اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کا اہم موقع فراہم کرے گا۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے دوحا میں اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد ہونے والی ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے خطرہ، مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے، امیر قطر
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی، دونوں رہنماؤں نے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا، وزیراعظم نے اس مشکل وقت میں مصر کی فعال سفارتکاری کو سراہا۔
دونوں رہنما نے اتفاق کیا کہ اسرائیل کی جانب سے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی نہایت غیر ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دوحا میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس امتِ مسلمہ کے اتحاد کو اجاگر کرنے کا ایک اہم قدم ہے تاکہ اسرائیل کو اس کے رویے پر جواب دہ ٹھہرایا جا سکے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال دسمبر میں قاہرہ میں ہونے والے ڈی-8 اجلاس کے موقع پر مصری صدر کے ساتھ اپنی ملاقات اور رواں سال عید کے موقع پر ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کو یاد کیا اورمصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور صحت کے شعبوں میں تعلقات مزید وسعت دینے کے پاکستان کے عزم کو دہرایا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ علاقائی صورتحال کے پیشِ نظر وہ قریبی رابطے میں رہیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف کا سیلاب متاثرہ افراد کیلئے ریلیف پیکیج کا اعلان
دریں اثناء وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے سلطنتِ اردن کے بادشاہ معظم شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین سے بھی ملاقات کی، نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیرِاعظم نے قطر کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جارحیت کی سخت مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا،وزیرِاعظم نے فلسطین کے مسئلے پر شاہ عبداللہ دوم کی ثابت قدم قیادت کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلم دنیا کا اتحاد ناگزیر ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنے کی خاطر قریبی مشاورت جاری رکھی جائے گی۔
بعدازاں وزیراعظم محمد شہباز شریف قطر کا ایک روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے وطن واپس روانہ ہو گئے، قطر کے وزیر ثقافت شیخ عبد الرحمن بن حمد بن جاسم بن حمد الثانی نے وزیراعظم کو دوحا ائیرپورٹ پر الوداع کیا۔