
قطر کے دارالحکومت دوحا میں عرب اسلامی سربراہ کانفرنس جاری ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت 50 سے زائد ملکوں کے سربراہان شریک ہیں۔
امیرقطرشیخ تمیم حمدبن الثانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گریٹراسرائیل کےایجنڈے کوعالمی امن کیلئےشدیدخطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ ہے، اسرائیل نےقطرکی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر نےثالث کے طور پر خطے میں امن کیلئے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں ،اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے۔
امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے خطے کے ملکوں کی خودمختاری کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے ، اسرائیل نےانسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں، صیہونی حکومت انسانیت کےخلاف جرائم کی مرتکب ہوئی ہے ، اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ ہے۔
شیخ تمیم حمد الثانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں سے امن کو خطرات لاحق ہیں، مشرق وسطیٰ میں امن کیلئےمسئلہ فلسطین حل کرناہوگا، پرامیدہوں اجلاس میں صورتحال پرٹھوس اقدامات کیےجائیں گے۔
اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے: سیکرٹری جنرل او آئی سی
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہنگامی سربراہ اجلاس بلانے کا قطر کا فیصلہ قابل ستائش ہے، اسرائیلی بربریت اورمظالم نے تمام حدیں پار کر لی ہیں، اسرائیل کی جانب سے خطے کے ملکوں کو نشانہ بنانا انتہائی تشویشناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے، غزہ میں امداد کی بلاتعطل اور فوری فراہمی یقینی بنانا ہو گی، بھوک کا بطور ہتھیار استعمال انتہائی گھٹیا حرکت ہے۔
عالمی برادری کو جنگی جرائم پر اسرائیل کی جوابدہی کرنا ہو گی: سیکرٹری جنرل عرب لیگ
سیکرٹری جنرل عرب لیگ احمد ابولغیظ نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ایسے وقت میں اکٹھے ہوئے ہیں جب خطےکو بہت چیلنجز درپیش ہیں، اسرائیل کی دہشت گردی نے صورتحال کو گھمبیر کر دیا ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، عالمی برادری کو جنگی جرائم پر اسرائیل کی جوابدہی کرنا ہو گی۔
اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے: وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف کا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعہ کے تناظر میں اکٹھے ہوئے ہیں، اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی کی، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا پہنچایا، اس جارحیت کے بعد سوال ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا؟
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے، غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنےکی تجویز کے حامی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں، 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
عرب و اسلامی ممالک کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ
دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی ممالک کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ قطر پر اسرائیلی حملہ خطے میں امن کی کوششوں کو ثبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، تمام عرب اور اسلامی ممالک اسرائیل کے قطر پر بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ک اسلامی ممالک اسرائیلی حملے کے جواب میں قطر کے ردعمل کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں، غیر جانبدار سہولت کار مقام پر حملہ عالمی امن عمل کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق اسرائیل کے بزدلانہ حملے پر قطر کے مہذب اور دانشمندانہ مؤقف کو سراہتے ہیں،قطر ،مصر اور امریکا کی امن کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے، اسرائیلی حملے کے کسی بھی جواز کو عرب اسلامی ممالک سختی سے ردکرتے ہیں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ قطر پر اسرائیل کے دوبارہ حملے کے ممکنہ خطرے کو بھی عرب اسلامی ممالک مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔