
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عوامی وسائل کے دانشمندانہ استعمال کے عزم سے چیف جسٹس کی سکیورٹی کو معقول بنایا ہے،چیف جسٹس پاکستان سمیت ججز کی سکیورٹی کو ریگولیٹ کیا گیا ہے، چیف جسٹس کے پروٹوکول میں سرکاری گاڑیوں کی تعداد آٹھ سے کم کر کے دو کر دی گئی ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ نے بتایا کہ دیگر ججوں کے لیے حفاظتی نظام کو بھی مناسب طریقے سے منظم کیا گیا ہے، ریٹائرڈ ججوں کی سکیورٹی کو بھی مروجہ قوانین، سکیورٹی پروٹوکولز اور استحقاق کے مطابق ریگولیٹ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ صدارتی حکم ریٹائرڈ ججوں کو تاحیات سکیورٹی فراہم کرتا ہے، ریٹائرڈ ججز ماضی میں حساس ڈیوٹی کر چکے ہوتے ہیں، مسلسل سکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکلر جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا سیلاب متاثرین کیلئے ایک ارب روپے ہنگامی امداد کا اعلان
ترجمان سپریم کورٹ نے وضاحت کی کہ سکیورٹی پروٹوکولز کو عملی شکل دینے کے لیے سرکلر جاری کیا گیا تھا، یہ سکیورٹی کسی غیر معمولی فائدے، اضافی رعایت یا مراعات میں شامل نہیں، سرکلر اس لئے جاری کیا گیا کہ ضرورت سے زیادہ فورس کی تعیناتی نہ ہو۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ سرکلر جاری کرنے کا مقصد سپریم کورٹ، وزارت داخلہ اور صوبائی حکام کے درمیان ہم آہنگی کو یقینی بنانا تھا۔



