نو مئی کیس: شاہ محمود بری، یاسمین راشد و دیگر کو سزائیں، تفصیلی فیصلہ جاری
 انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو اعلیٰ عدلیہ کے جج کی گاڑی کی توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان کی سزاؤں کا 125 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
فائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو اعلیٰ عدلیہ کے جج کی گاڑی کی توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان کی سزاؤں کا 125 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

فیصلے کے مطابق عدالت نے صنم جاوید، محمد صدیق، طیب علی، سید فیصل اختر اور ظریف خان کے دائمی وارنٹ گرفتاری کر دیے، عدالت نے سزا کے روز پیش نہ ہونے پر خدیجہ شاہ سمیت 14 مجرموں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

عدالت نے وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو بری کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا کہ شاہ محمود قریشی کا کیس مختلف ہے، ثابت ہوا کہ وہ واقعہ کے وقت موقع پر موجود نہیں تھے، وقوعہ کے روز شاہ محمود ملتان سے کراچی گئے جس کےشواہد پیش کئے گئے۔

فیصلے میں لکھا گیا کہ شاہ محمود قریشی کے وکیل نے ائیر ٹکٹ اور کراچی آغا خان ہسپتال کا ریکارڈ دیا، شاہ محمود قریشی اس ریکارڈ کے مطابق اس دن کراچی میں تھے، شاہ محمود قریشی نے کراچی اور ملتان میں موجودگی کی فوٹیجز فراہم کیں، شاہ محمود قریشی پر الزامات میں پراسیکیوشن کوئی گواہ پیش نہیں کرسکی، عدالت شاہ محمود قریشی کو بری کرنے کا حکم دیتی ہے۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چودھری کو مجموعی طور پر 48 برس قید کی سزائیں سنائیں،عدالت کی جانب سے مختلف دفعات کے تحت مجرموں کو سزائیں سنائی گئیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ مجرموں کو ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا، مجرموں کو تمام سزائیں ایک ساتھ کاٹنا ہوں گی، جرمانوں کی عدم ادائیگی پر مزید قید کی سزا بھی کاٹنا ہو گی۔

تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے شاہ محمود قریشی سمیت 21 ملزموں کو بری کیا، عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ سمیت 18 ملزموں کو سزائیں سنائیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کیلئے بیٹوں نے اقوام متحدہ سے رجوع کر لیا

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ جب سے پاکستان آزاد ہوا ہے اس طرح کے واقعات پہلی بار رونما ہوئے، اس معاملے کی حساسیت اور اہمیت کو دیکھتے ہوئے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے اعلیٰ عدالتوں کو مستقل قانون سیٹلڈ کرنا ہوگا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد ،عمر سرفراز چیمہ ،اعجاز چودھری اور میاں محمود الرشید سمیت پانچ ملزمان جیل میں ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں، گواہوں کے مطابق زمان پارک میں بانی پی ٹی آئی کی زیر صدارت سات مئی کو میٹنگ ہوئی، میٹنگ میں گرفتار لیڈرز موجود تھے۔

فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے چاروں رہنماؤں کو اپنا ٹارگٹ بتا دیا تھا، نو مئی 2023 کو بانی پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں گرفتار کیا گیا، پی ٹی آئی کے چاروں لیڈرز کو بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد سب پلانز کا علم تھا، سب لیڈرز ورکرز کو لیڈ کرتے ہوئے حساس اداروں کے مقامات پر لیکر گئے۔

عدالت نے قرار دیا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد ،عمر سرفراز چیمہ ،اعجاز چودھری اور میاں محمود الرشید موقع پر موجود پائے گئے، پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی، ڈاکٹر یاسمین راشد ،عمر سرفراز چیمہ ،اعجاز چودھری اور میاں محمود الرشید کی ویڈیوز موقع پر موجود ہونے کے ریکارڈ پر موجود ہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت چاروں ملزمان اپنی صفائی پیش کرنے میں ناکام رہے، ڈاکٹر یاسمین راشد ،اعجاز چودھری ،عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید کو دس دس سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے، عدالت صنم جاوید سمیت چھ ملزمان کو اشتہاری قرار دیتی ہے، عدالت خدیجہ شاہ کو پانچ سال قید کی سزا سناتی ہے۔