
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عمران خان کی جانب سے خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں یہ معاملہ بھی سامنے آیا کہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ آج بھی نہ سنایا جا سکا۔ جج نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر اکٹھا فیصلہ دیا جائے گا تاکہ قانونی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان کی میڈیا ٹاک کے دوران پی ٹی آئی کارکنان کا صحافیوں پر تشدد
عدالت میں عمران خان کے وکلا کی جانب سے دلائل مکمل نہ ہو سکے، جس کے باعث فوری فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔ تاہم عدالت نے عبوری طور پر دونوں کی ضمانتوں میں توسیع کرتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی مقدمے میں گرفتاری عمل میں نہ لائی جائے۔
مقدمات میں عمران خان پر 9 مئی کے واقعات، اقدام قتل اور احتجاجی مظاہروں سے متعلق الزامات عائد ہیں۔ عدالت نے ان تمام مقدمات میں عبوری ضمانت کو 7 اکتوبر تک بڑھا دیا۔ اسی طرح بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس میں جعلی رسیدوں کے حوالے سے درج مقدمے میں بھی ضمانت میں توسیع کر دی گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے اپنے حکم میں واضح کیا کہ جب تک اگلی تاریخ پر سماعت مکمل نہیں ہو جاتی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔