مون سون کے 8ویں اسپیل کا آغاز، 7 اسپیلز میں کتنی اموات ہوئیں؟
Monsoon spell Pakistan 2025
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں مون سون کا آٹھواں اسپیل آج سے شروع ہو رہا ہے، اس سے قبل گزرنے والے سات اسپیلز نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔

قومی آفات سے نمٹنے کے ادارے (این ڈی ایم اے) کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں انکشاف کیا گیا کہ اب تک 800 افراد جاں بحق اور 1088 زخمی ہو چکے ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں اس وقت تقریباً 7500 گلیشیئرز موجود ہیں اور اگر درجہ حرارت میں مزید دو ڈگری اضافہ ہوا تو آئندہ 52 برسوں میں ان میں سے 65 فیصد گلیشیئرز پگھل جائیں گے، جس کے نتیجے میں ماحولیاتی اور انسانی بحران سنگین تر ہو سکتا ہے۔

کمیٹی اجلاس میں اراکین نے این ڈی ایم اے کی کارکردگی پر سخت تنقید کی۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ ادارے کی تیاری صرف لاشیں نکالنے اور سڑکیں مرمت کرنے تک محدود لگتی ہے، جبکہ اصل ذمہ داری یہ ہے کہ آئندہ تباہی سے کیسے بچا جائے، اس پر کوئی واضح منصوبہ پیش نہیں کیا جا رہا۔

یہ بھی پڑھیں:سیلابی صورتحال سنگین، سیالکوٹ میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

اس موقع پر رکن کمیٹی ثناء اللہ مستی خیل نے انکشاف کیا کہ ارلی وارننگ سسٹم کیلئے ملنے والی غیر ملکی فنڈنگ مبینہ طور پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں منتقل کی گئی۔

انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے اختیار میں ہو تو ایسے افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کروائیں جو عوامی تحفظ کے منصوبوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق مون سون کے حالیہ اسپیلز موسمیاتی تبدیلیوں کی سنگین حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں۔ گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے خدشات اور مون سون بارشوں کی شدت آنے والے برسوں میں پاکستان کیلئے بڑے خطرے کا پیش خیمہ ہیں۔