والد کی رہائی: عمران خان کے بیٹوں نے ٹرمپ سے امید لگالی
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے صاحبزادوں نے والد کی رہائی کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے امید لگالی
سابق وزیراعظم عمران خان کے دونوں بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے برطانوی صحافی کو انٹرویو دیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے صاحبزادوں نے والد کی رہائی کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے امید لگالی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واحد عالمی رہنما ہیں جو والد کی رہائی کے لیے ان کے کیس پر کوئی فرق ڈال سکتے ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے دونوں بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے برطانوی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں ہمارے والد اور صدر ٹرمپ کے درمیان ماضی میں خوشگوار تعلقات تھے۔ جب دونوں اقتدار میں تھے، تو ان کے درمیان گفتگو زبردست ہوتی تھی اور دونوں ایک دوسرے کا احترام کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ٹرمپ کوئی بیان جاری کریں یا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے کسی سطح پر رابطہ کریں، تو وہ عمران خان کی رہائی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قاسم اور سلیمان نے پاکستان کیلئے ویزا درخواست دے دی، علیمہ خان

قاسم خان نے بتایا کہ والد سے آخری بار ملاقات کیے تین سال ہو چکے ہیں جبکہ گزشتہ چار ماہ سے ہماری کوئی بات چیت بھی نہیں ہو پائی، پہلے اپنے والد سے باقاعدگی سے رابطے میں رہتے تھے، لیکن اب مجھے اور میرے بھائی کو مسلسل خاموشی کا سامنا ہے، ہم عام طور پر میڈیا سے گفتگو نہیں کرتے لیکن اب اپنے والد سے مسلسل لاتعلقی کے باعث مایوس ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے پاکستان واپس جانے کی خواہش ظاہر کی تو ہمیں حکومت سے، خاندان کے افراد سے اور دیگر ذرائع سے خبردار کیا گیا کہ ان کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔ ’اس کے باوجود ہم ویزا کے لیے کوشاں ہیں، درخواست دی جا چکی ہے، لیکن تاحال کوئی جواب نہیں ملا۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، میں اور سلیمان گرفتاری کے باوجود پاکستان آنے کے لیے پرعزم ہیں، ہم جانتے ہیں خطرہ ہے، لیکن ہم ضرور جائیں گے، چاہے کسی کو اچھا لگے یا نہ لگے۔

خیال رہے کہ عمران خان کے دونوں بیٹوں نے پاکستان آنے کے لیے ویزا کی درخواست دے دی۔ قاسم اور سلیمان نے ویزا کے حصول کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن سے رجوع کیا جس کی تصدیق عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بھی کی ہے۔

واضح رہے 26 سالہ قاسم خان اور 28 سالہ سلیمان خان نے رواں سال مئی میں پہلی بار اپنے والد کی قید کے خلاف عوامی سطح پر آواز اٹھائی تھی۔ جولائی میں علیمہ خان نے کہا تھا کہ دونوں بیٹے امریکا جائیں گے تاکہ وہاں سابق وزیراعظم کی رہائی کے لیے جاری سفارتی اور عوامی مہم کا حصہ بن سکیں۔ بعد ازاں دونوں بھائی واشنگٹن پہنچے جہاں انہوں نے امریکی قانون سازوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے ملاقات کی۔