
اس حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سول سروس رولز 1993 میں باقاعدہ ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ترمیم کے تحت اوورسیز پاکستانی خواتین کو وفاقی سرکاری ملازمتوں کیلئے مجموعی طور پر 7 سال کی عمر میں رعایت حاصل ہو گی، جو ابتدائی تقرری کی بنیاد پر دی جائے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس سہولت کا اطلاق صرف اُن اوورسیز خواتین پر ہو گا جو امیگریشن آرڈیننس 1979 کی دفعہ 2 کے تحت اوورسیز پاکستانی کی تعریف پر پورا اُترتی ہوں گی۔
سرکاری حکام کے مطابق یہ اقدام بیرون ملک مقیم پاکستانی خواتین کو قومی ترقی میں شامل کرنے کیلئے کیا گیا ہے، تاکہ ان کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:بجلی صارفین کے خراب میٹرز مفت تبدیل کرنے کا فیصلہ
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف باصلاحیت خواتین کو زیادہ مواقع میسر آئیں گے، بلکہ پاکستان کے عالمی تشخص میں بھی بہتری آئے گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ترمیم حکومت کے اوورسیز پاکستانیوں سے جڑے عزم اور شمولیت کی واضح عکاسی کرتی ہے، خاص طور پر ان خواتین کیلئے جو ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔