
قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں ہنگامہ برپا ہو گیا، اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر نے حکومتی رکن حسان ریاض پر حملہ کرکے تھپڑ رسید کردیا۔
ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی گفتگو کے دوران اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر اپنی سیٹ سے اٹھ کر حکومتی رکن کی جانب بڑھے، اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر نے حکومتی رکن حسان ریاض پر حملہ کرتے ہوئے انہیں منہ پر تھپڑ مارا۔
اس دوران صوبائی وزیر قانون صہیب احمد بھرتھ ، عاشق کرمانی اور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی رکن اسمبلی حسان ریاض اور اپوزیشن رکن خالد نثار کے درمیان اچانک ہاتھا پائی ایک دوسرے پر آوازے کسنے پر ہوئی، صوبائی وزیر ذیشان رفیق بھی ہاتھا پائی میں کود پڑے۔
قائم مقام سپیکر نے حسان ریاض اور ذیشان رفیق کو بار بار منع کیا تاہم ارکان اسمبلی نے ایک دوسرے کو تھپڑ رسید کردیے۔
بعدازاں قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے معاملہ کو حل کروانے کےلئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس کچھ دیر کےلیے ملتوی کردیا۔
اجلاس مختصر وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے ناخوشگوار واقعہ اسمبلی میں ہوا، حکومتی و اپوزیشن ارکان واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، اسمبلی فلور پر پہلے بھی ایسے واقعات ہوتے رہے اس پر سپیکر کو ایکشن لینا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 5 اگست کیلئے پلان بی سامنے آگیا
ان کا کہنا تھا کہ مقدس ایوان کے تقدس کی بات ہے یہی کہوں گا رولز اینڈ ریگولیشن کے مطابق سپیکر ہی فیصلہ کر سکتے ہیں، یہ بہت ناخوشگوار واقعہ ہے کوئی اپنی سیٹ سے اٹھ کر حملہ کرے ، مارے اور گالیاں دے۔
لیگی رکن اسمبلی نے قائم مقام سپیکر سے مکالمہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایوان کے تقدس کا معاملہ ہے آپ فیصلہ دیں تاکہ آئندہ کوئی ممبر ایسا کام نہ کر سکے۔
ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی نے کہا کہ ہم سب فیملی کی طرح ہیں خدانخواستہ کسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے ، ایک واقعہ کو ذاتیات کی طرف نہ دھکیلیں ، معاملہ ایتھکس کمیٹی کے حوالے کیا جائے، گالی دینا یا لڑنا ایوان کے ممبران کا احترام نہیں اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔
قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہ ایک ممبر اٹھ کر دوسرے پر حملہ کردے تو کیا اس معاملہ کو ایتھکس کمیٹی میں بھیجا دوں ؟ آج کے اس ناخوشگوار واقعہ کو سیاہ ترین دن کے طورپر دیکھ رہا ہوں، آپ نے سپیکر صاحب کے ساتھ بیٹھ کر کہا تھا اب دوبارہ واقعہ نہیں ہوگالیکن دوبارہ حملہ ہوا جو بدترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپیکر ملک محمد احمد خان کی رولنگ کو نہیں چھوڑوں گا بلکہ اس پر عمل کروں گا، کسی کو اجازت نہیں دوں گا ایک ممبر دوسرے پر حملہ کرے، مجھے رولز جس کی اجازت دیتے ہیں وہی کرونگا، یہاں کوئی کبڈی میچ یا منڈی نہیں لگی ، ایوان کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دونگا۔
بعدازاں قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال نے واقعہ پر سخت ایکشن لیتے ہوئے اپوزیشن رکن اسمبلی خالد نثار کی فوری معطلی کا آڈر جاری کردیا، اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر کو 15 اجلاسوں کیلئے معطل کیا گیا ہے۔