
تفصیلات کے مطابق عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے لاہور ہائیکورٹ، سپیشل جج سنٹرل اور انسداد دہشت گردی عدالت میں الگ الگ درخواستیں دائر کیں۔ جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ متعدد بار درخواست دینے کے باوجود ان کے بھائی سے وکالت ناموں پر دستخط نہیں کروائے جا رہے۔ ان درخواستوں کا مقصد قانونی ٹیم کو با اختیار بنانا تھا تاکہ وہ مختلف عدالتوں میں عمران خان کے مقدمات کی پیروی مؤثر انداز میں کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
علیمہ خان نے عدالتی رکاوٹوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ خاص طور پر لاہور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کے لیے وکالت ناموں کا موجود ہونا لازمی تھا، عمران خان کو قانونی مشورے سے محروم رکھا جا رہا ہے، جو کہ ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
وکالت نامے موصول ہونے کے بعد اب پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو باضابطہ اختیار حاصل ہو گیا کہ وہ بانی تحریک انصاف کے مقدمات کی اعلیٰ عدالتوں میں مکمل تیاری سے پیروی کرے۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے اس پیشرفت کو انصاف کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اب قانونی کارروائیاں تیزی سے آگے بڑھیں گی۔