
اس سلسلے میں ان کی بہن علیمہ خان نے انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں باقاعدہ درخواست جمع کرا دی ہے۔
درخواست ایڈووکیٹ فیصل ملک کے توسط سے جمع کرائی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جیل حکام عمران خان سے وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہے، حالانکہ وہ اگست سے قبل سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواستیں دائر کرنا چاہتے ہیں۔
عدالت نے درخواست پر فوری کارروائی کرتے ہوئے جیل حکام کو حکم دیا ہے کہ آج ہی وکالت نامے پر دستخط کروا کر رپورٹ کل عدالت میں جمع کروائیں۔
دوسری جانب کینٹ کچہری لاہور کی عدالت نے ایک اور مقدمے میں عمران خان اور سینیٹر شبلی فراز کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ یہ مقدمہ عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر اسلام آباد پولیس پر مبینہ حملے سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی ایل پی رہنما راشد بٹ پی ٹی آئی میں شامل
عدالت نے دونوں رہنماؤں کی طلبی کیلئے جیل روبکار کے ذریعے سمن جاری کیے ہیں، مزید سماعت 30 جولائی کو مقرر کی گئی ہے۔
ماہرین قانون کے مطابق عمران خان کیخلاف قانونی گھیرا مزید تنگ ہو رہا ہے، آئندہ چند روز میں اہم قانونی پیش رفت متوقع ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ان کی قانونی حکمت عملی کا ایک بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے۔