
نوجوان والد عدنان شیخ نے بتایا کہ اُن کی اہلیہ نے 29ویں ہفتے میں ایمرجنسی آپریشن کے ذریعے تین بیٹیوں اور دو بیٹوں کو جنم دیا۔ چونکہ نارمل حمل کی مدت 37 سے 40 ہفتے ہوتی ہے، اس لیے تمام بچے شدید قبل از وقت پیدا ہوئے۔
پیدائش کے فوراً بعد پانچوں بچوں کو اسپتال کے نیونَیٹل انٹینسیو کیئر یونٹ (NICU) منتقل کر دیا گیا، جہاں انہیں آکسیجن پر رکھا گیا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچوں کے پھیپھڑے مکمل طور پر تیار نہیں ہوئے تھے اور ان کا وزن بھی خطرناک حد تک کم ہے۔ اگرچہ حالت میں معمولی بہتری آ رہی ہے، تاہم آنے والے دن نہایت اہم اور نازک ہیں۔
دوسری جانب ماہرینِ صحت نے کہا ہے کہ 32 ہفتے سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کو سانس کی تکالیف، دماغی خون رساؤ، انفیکشن اور آئندہ زندگی میں ذہنی و جسمانی نشوونما کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اسپتال عملہ بھرپور کوشش کر رہا ہے کہ ان ننھے فرشتوں کی جان بچائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:میٹرک کے نتائج کا انتظار ختم، لاہور بورڈ نے شیڈول جاری کردیا
والد عدنان شیخ نے میڈیا سے نبات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلسل دعائیں کر رہے ہیں، آپ سب سے بھی التجا ہے کہ ہمارے بچوں کی صحت کیلئے دعا کریں۔