
موڑ ایمن آباد کے رہائشی پولیس اہلکار نوید پہلوان کی بیٹی ایمان فاطمہ کی سالگرہ تھی، گھر والوں نے برگر اور شوارمے منگوائے جنہیں کھاتے ہی نوید پہلوان، اس کی اہلیہ، 8 سالہ ایمان فاطمہ، 4 سالہ جنت، 13 سالہ ایمن، 11 سالہ ہاشم اور 6 سالہ ہادیہ کی حالت غیر ہو گئی جنہیں تشویشناک حالت میں فوری ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایمان فاطمہ اور جنت جاں بحق ہوگئیں جبکہ دیگر بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔ نوید اور اہلیہ کو حالت بہتر ہونے پرہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف کی دو بڑی وکٹیں گرا دیں
ڈاکٹرز کے مطابق متاثرہ بچوں کی چند دن پہلے بھی طبیعت ناساز تھی اور میڈیکیشن پر تھے، ہلاکت کا معاملہ پولیس کیس ہے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے بچیوں کی ہلاکت پر نوٹس لیکر رپورٹ طلب کرلی، فوڈ سیفٹی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر خوراک کے سیمپل لینے کیساتھ لواحقین اور ڈاکٹرز سے تفصیلات لیں۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی نے بتایا لواحقین کی نشاندہی پر فوڈ پوائنٹس کیخلاف کارروائی کی گئی، فوڈ سیفٹی افسروں کا کہنا ہے کہ خوراک کے سیمپل لیب تجزیے کیلئے بھجوائے جائیں گے۔