
اسلام آباد میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے عالمی معیشتوں کا سہارا لیتے ہوئے آج کانفرنس کی، یہ وہی لوگ ہیں ہماری 6.5 فیصد گروتھ کو حقارت سے دیکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے کہا تھا ہم غریبوں کے ٹھنڈے چولہے چلانے آئے ہیں، ہمیں تو ابھی تک کوئی چولہا چلتا نظر نہیں آیا، غربت کی شرح 45 فیصد پر پہنچ چکی ہے، گزشتہ تین سالوں میں تین کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، گلف ممالک اور نیوزی لینڈ کی آبادی بھی تین کروڑ نہیں ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ ایک شریف آدمی ہیں اور بدمعاشوں میں پھنس گئے ہیں، یہ وہی داستان ہے کہ پڑھا بہت اور امتحان کے رزلٹ میں نمبر نیچے سے پہلا آیا، اس وقت جو گروتھ ریٹ دکھائی ہے وہ ایک غبارہ ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ گزشتہ سال ریوینیو 12 ہزار 970 ارب روپے تھا اس سال 14 ہزار سے زائد تک لے آئے ہیں، 1.7 فیصد گروتھ ریٹ بڑھا ہے جو 1992 سے بھی کم ہے، زراعت میں ساری فصلوں کی گروتھ منفی رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مویشیوں کے بڑھنے کی بات کی جا رہی اب ایک بھینس ، بکرا ، گائے تو گننے کوئی نہیں جائے گا، مارچ 2022 میں جو 50 ہزار کما رہے تھے ، قوت خرید کم ہونے کی وجہ سے اس کی اب ویلیو 20 ہزار 833 کے برابر ہے۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان بیورو آف سٹیٹس کے مطابق مختلف اشیائے خور ونوش کی فی کلو قیمت میں اضافہ ہوا ہے، پیاز 2022 میں 22 روپے کلو تھا اب 80 روپے ہوگیا ہے، چائے کی قیمت میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ سارا ڈیٹا پاکستان بیورو آف سٹیٹس کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی میں واضح کمی ، جی ڈی پی میں اضافہ ترقی کی علامت ہے، وزیر خزانہ
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 32 لاکھ افراد پچھلے سالوں میں ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، 13 ہزار ایک سو ارب ملک سے ان لوگوں کے جانے سے گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں گروتھ ریٹ بڑھ رہا تھا، اب لوگ افراد زر، قوت خرید اور نوکریاں پوچھتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ گئی ہے، 11.4 کروڑ لوگ سطح غربت کے نیچے چلے گئے ہیں، اس سال ریوینیو شارٹ فال ایک ہزار ارب سے زائد ہوگا، لارج سکیل مینو فیکچرنگ منفی رہی ہے، کنسٹرکشن کا سیکٹر بند ہوجاتا ہے تو سیمنٹ، ریت اور ٹائلیں فروخت نہیں ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ منسٹری آف پلاننگ میں احسن اقبال مکمل فیل ہوگئے ہیں، آپ کے پاس پیسہ موجود ہو اور وہ ترقیاتی کاموں میں خرچ نہ ہو تو پیسہ کہاں جائے گا، وزارت منصوبہ بندی کا 20 فیصد فنڈ استعمال ہوا باقی کہاں گیا، حکومتی ایم این ایز حلقے میں منہ دکھانے لائق نہیں ہیں اس لیے ایم این اے ایز کا ترقیاتی فنڈ 25 ارب سے بڑھا کر 35 ارب کردیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ دنیا میں پٹرول کی قیمت کم ہوئی ہے اور پاکستان میں بڑھ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پٹرول کی فی بیرل قیمت 117 ڈالر سے بھی زائد تھی، آج 64 ڈالر فی بیرل ہے، اس وقت تیل 150 جبکہ آج ڈھائی سو روپے فی لٹرسے بھی زائد ہے۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سات ہزار میگا واٹ بجلی وافر ہے لوگ خریدنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ہم انرجی سیکٹر کو کنٹرول میں لے آئے تھے، دنیا میں کوئلہ پلانٹس سے بننے والی بجلی کی قیمت 7 لاکھ سے زائد تھی، پاکستان میں ان پلانٹس سے 14 لاکھ سے بھی زائد کا میگا واٹ خریدنا پڑ رہا ہے۔